جُمَّاعُ أَبْوَابِ اللِّبَاسِ فِي الصَّلَاةِ نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ 489. (256) بَابُ عَقْدِ الْإِزَارِ عَلَى الْعَاتِقَيْنِ إِذَا صَلَّى الْمُصَلِّي فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ ضَيِّقٍ جب نمازی ایک ہی تنگ تہبند میں نماز پڑھے تو تہبند کو کندھوں پر باندھنے کا بیان
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بچّوں کی طرح اپنے تہبند اپنی گردنوں پر باندھے ہوئے نماز پڑھتے تھے۔ تو عورتوں کو کہا جاتا۔ جب تک مرد سیدھے بیٹھ نہ جائیں تو اپنے سر (سجدے سے) ہرگز نہ اُٹھانا۔ جناب سلم بن جنادہ کی روایت میں اضافہ ہے۔ ”تہبند کے تنگ اور مختصر ہونے کی وجہ سے (عورتوں کو سر جلدی نہ اُٹھانے کا حُکم دیا جاتا تھا)۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ستّر اصحاب صفہ میں سے ایک فرد تھا۔ اُن میں سے کسی شخص پر ( جسم کے بالائی حصّے کو ڈھانپنے والی) چادر نہیں ہوتی تھی۔ یا دھاری دار اوڑھنی ہوتی یا کمبل وغیرہ ہوتا ہے جسے اُنہوں نے اپنی گردنوں میں باندھنا ہوتا تھا۔ ان میں سے بعض پنڈلی تک پہنچ جاتے اور بعض ٹخنوں تک پہنچ جاتے تو وہ اُسے اپنے ہاتھ کے ساتھ اکٹھّا کر لیتا، اس ڈر سے کہ کہیں اُس کی شرمگاہ نہ نظر آجائے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے ابوحازم مدنی کا نام سلمہ بن دینار ہے۔ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے ابوحازم کا نام سلمان اشجعی ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|