صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ اللِّبَاسِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ
505. ‏(‏272‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمُصَلِّيَ إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهُ نَجَاسَةٌ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ لَا يَعْلَمُ بِهَا لَمْ تَفْسُدْ صَلَاتُهُ‏.‏
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب نمازی کے کپڑے کو نجاست لگ جائے اور وہ اس سے بے خبر نماز پڑھ رہا ہو تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 785
Save to word اعراب
نا بندار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت ابا إسحاق يحدث، عن عمرو بن ميمون ، عن عبد الله ، قال: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم ساجد، وحوله ناس من قريش، إذ جاء عقبة ابن ابي معيط بسلى جزور، فقذفه على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلم يرفع راسه، فجاءت فاطمة فاخذته من ظهره، ودعت على من صنع ذلك، فقال:" اللهم عليك الملا من قريش، ابا جهل بن هشام، وعتبة بن ربيعة، وشيبة بن ربيعة، وعقبة بن ابي معيط، وامية بن خلف، او ابي بن خلف شعبة الشاك". قال: فلقد رايتهم قتلوا يوم بدر، والقوا في بئر، غير ان امية او ابي تقطعت اوصاله، فلم يلق في البئر نا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاجِدٌ، وَحَوْلَهُ نَاسٌ مِنْ قُرَيْشٍ، إِذْ جَاءَ عُقْبَةُ ابْنُ أَبِي مُعَيْطٍ بِسَلَى جَزُورٍ، فَقَذَفَهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَرْفَعْ رَأْسَهُ، فَجَاءَتْ فَاطِمَةُ فَأَخَذَتْهُ مِنْ ظَهْرِهِ، وَدَعَتْ عَلَى مَنْ صَنَعَ ذَلِكَ، فَقَالَ:" اللَّهُمَّ عَلَيْكَ الْمَلأَ مِنْ قُرَيْشٍ، أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ، وَعُتْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ، وَشَيْبَةَ بْنَ رَبِيعَةَ، وَعُقْبَةَ بْنَ أَبِي مُعَيْطٍ، وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ، أَوْ أُبَيَّ بْنَ خَلَفٍ شُعْبَةُ الشَّاكُّ". قَالَ: فَلَقَدْ رَأَيْتُهُمْ قُتِلُوا يَوْمَ بَدْرٍ، وَأُلْقُوا فِي بِئْرٍ، غَيْرَ أَنَّ أُمَيَّةَ أَوْ أُبِيَّ تَقَطَّعَتْ أَوْصَالُهُ، فَلَمْ يُلْقَ فِي الْبِئْرِ
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اس دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کر رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اردگرد چند قریشی بیٹھے تھے، جب عقبہ بن ابی معیط اُونٹ کی اوجھری لیکر آیا اور اُسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ڈال دیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مبارک اُٹھا نہ سکے، چنانچہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں اور اُسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کمر سے اُتارا اور اس بُرے کام کے کرنے والے پر بد دعا کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بد دعا کی: اے اللہ! قریش کی اس جماعت ابوجہل بن ہشام، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، عقبہ بن ابی معیط اور امیہ بن خلف یا ابی بن خلف، امام شعبہ کو شک ہے، کو (اپنے درد ناک عذاب کے ساتھ) پکڑ لے، سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، میں نے ان قریش سرداروں کو دیکھا کہ وہ بدر والے دن قتل کر دیے گئے اور ایک کنویں میں پھینک دیے گئے، سوائے امیہ یا ابی کے کہ اُس کے جوڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے تھے تو اُسے کنویں میں نہ پھینکا گیا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 786
Save to word اعراب
نا محمد بن عقيل ، نا حفص ، حدثني إبراهيم ، عن الحجاج ، عن ابي نعامة ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، انه قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم، فخلع نعليه فوضعهما عن يساره، فلما راى القوم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد خلع نعليه، خلعوا نعالهم، فلما انفتل، قال لهم:" ما شانكم خلعتم نعالكم؟" قالوا: يا رسول الله، رايناك خلعت نعليك، فخلعنا نعالنا، فقال:" اتاني آت فحدثني ان في نعلي اذى فخلعتهما، فإذا دخل احدكم المسجد فلينظر، فإذا راى في نعليه قذرا، فليمسحهما بالارض ثم يصلي فيهما" نا مُحَمَّدُ بْنُ عُقَيْلٍ ، نا حَفْصٌ ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ ، عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنْ أَبِي نَعَامَةَ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، فَخَلَعَ نَعْلَيْهِ فَوَضَعَهُمَا عَنْ يَسَارِهِ، فَلَمَّا رَأَى الْقَوْمُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ خَلَعَ نَعْلَيْهِ، خَلَعُوا نِعَالَهُمْ، فَلَمَّا انْفَتَلَ، قَالَ لَهُمْ:" مَا شَأْنُكُمْ خَلَعْتُمْ نِعَالَكُمْ؟" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، رَأَيْنَاكَ خَلَعْتَ نَعْلَيْكَ، فَخَلَعْنَا نِعَالَنَا، فَقَالَ:" أَتَانِي آتٍ فَحَدَّثَنِي أَنَّ فِي نَعْلِي أَذًى فَخَلَعْتُهُمَا، فَإِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلْيَنْظُرْ، فَإِذَا رَأَى فِي نَعْلَيْهِ قَذَرًا، فَلْيَمْسَحْهُمَا بِالأَرْضِ ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِمَا"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن ہمیں نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار کر اپنی بائیں جانب رکھ دیئے۔ جب صحابہ کرام نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار دیئے ہیں تو اُنہوں نے بھی اپنے جوتے اُتار دیئے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے تو اُنہیں فرمایا: تمہیں کیا ہوا تھا کہ تم نے اپنے جوتے اُتار دیئے تھے؟ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے جوتے اُتار دیئے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اُتار دیئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (میں نے تو اس لئے اُتارے تھے) کہ میرے پاس ایک آنے والا (فرشتہ) آیا تو اُس نے مجھے بتایا کہ میرے جوتوں میں گندگی لگی ہوئی ہے تو میں نے اُتار دیا۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ (جوتے) دیکھ لے، اگر وہ اپنے جوتوں میں گندگی دیکھے تو اُنہیں زمین کے ساتھ رگڑ لے، پھر اُنہیں پہن کر نماز پڑھ لے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.