صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ
489. ‏(‏256‏)‏ بَابُ عَقْدِ الْإِزَارِ عَلَى الْعَاتِقَيْنِ إِذَا صَلَّى الْمُصَلِّي فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ ضَيِّقٍ
489. جب نمازی ایک ہی تنگ تہبند میں نماز پڑھے تو تہبند کو کندھوں پر باندھنے کا بیان
حدیث نمبر: 764
Save to word اعراب
حدثنا هارون بن إسحاق الهمداني ، حدثنا ابن فضيل ، عن ابيه ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال:" كنت في سبعين من اصحاب الصفة، ما منهم رجل عليه رداء، إما بردة او كساء قد ربطوها في اعناقهم، فمنها ما يبلغ الساق، ومنها ما يبلغ الكعبين فيجمعه بيده كراهية ان ترى عورته" . قال ابو بكر: ابو حازم مدني اسمه سلمة بن دينار الذي روى، عن سهل بن سعد، والذي روى عن ابي هريرة سلمان الاشجعيحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ:" كُنْتُ فِي سَبْعِينَ مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ، مَا مِنْهُمْ رَجُلٌ عَلَيْهِ رِدَاءٌ، إِمَّا بُرْدَةٌ أَوْ كِسَاءٌ قَدْ رَبَطُوهَا فِي أَعْنَاقِهِمْ، فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ السَّاقَ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الْكَعْبَيْنِ فَيَجْمَعُهُ بِيَدِهِ كَرَاهِيَةَ أَنْ تُرَى عَوْرَتُهُ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَبُو حَازِمٍ مَدَنِيٌّ اسْمُهُ سَلَمَةُ بْنُ دِينَارٍ الَّذِي رَوَى، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، وَالَّذِي رَوَى عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ سَلْمَانُ الأَشْجَعِيُّ
سیدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ستّر اصحاب صفہ میں سے ایک فرد تھا۔ اُن میں سے کسی شخص پر (‏‏‏‏ جسم کے بالائی حصّے کو ڈھانپنے والی) چادر نہیں ہوتی تھی۔ یا دھاری دار اوڑھنی ہوتی یا کمبل وغیرہ ہوتا ہے جسے اُنہوں نے اپنی گردنوں میں باندھنا ہوتا تھا۔ ان میں سے بعض پنڈلی تک پہنچ جاتے اور بعض ٹخنوں تک پہنچ جاتے تو وہ اُسے اپنے ہاتھ کے ساتھ اکٹھّا کر لیتا، اس ڈر سے کہ کہیں اُس کی شرمگاہ نہ نظر آجائے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے ابوحازم مدنی کا نام سلمہ بن دینار ہے۔ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرنے والے ابوحازم کا نام سلمان اشجعی ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.