صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ اللِّبَاسِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ
489. (256) بَابُ عَقْدِ الْإِزَارِ عَلَى الْعَاتِقَيْنِ إِذَا صَلَّى الْمُصَلِّي فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ ضَيِّقٍ
جب نمازی ایک ہی تنگ تہبند میں نماز پڑھے تو تہبند کو کندھوں پر باندھنے کا بیان
حدیث نمبر: 763
نا أَبُو قُدَامَةَ ، نا يَحْيَى ، عَنْ سُفْيَانَ ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ:" كَانَ رِجَالٌ يُصَلُّونَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَاقِدِينَ أُزُرَهُمْ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ كَهَيْئَةِ الصِّبْيَانِ، فَيُقَالُ لِلنِّسَاءِ: لا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَسْتَوِيَ الرِّجَالُ جُلُوسًا" . نا بِنَحْوِهِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، وَزَادَ قَالَ: مِنْ ضِيقِ الأُزُرِ
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بچّوں کی طرح اپنے تہبند اپنی گردنوں پر باندھے ہوئے نماز پڑھتے تھے۔ تو عورتوں کو کہا جاتا۔ جب تک مرد سیدھے بیٹھ نہ جائیں تو اپنے سر (سجدے سے) ہرگز نہ اُٹھانا۔ جناب سلم بن جنادہ کی روایت میں اضافہ ہے۔ ”تہبند کے تنگ اور مختصر ہونے کی وجہ سے (عورتوں کو سر جلدی نہ اُٹھانے کا حُکم دیا جاتا تھا)۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح