كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ کتاب: سفر میں قصر نماز کے بیان میں 24. بَابُ الْعَمَلِ فِي جَامِعِ الصَّلَاةِ متفرق حدیثیں نماز کی
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے تھے ظہر کے اوّل دو رکعتیں، اور بعد ظہر کے دو رکعتیں، اور بعد مغرب کے دو رکعتیں اپنے گھر میں، اور بعد عشاء کے دو رکعتیں، اور نہیں پڑھتے تھے بعد جمعہ کے مسجد میں یہاں تک کہ گھر میں آتے تو دو رکعتیں پڑھتے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 937، 1165، 1172، 1180، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 728، 729، 882، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1197، 1198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2454، 2473، 2476، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1076، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 874، 1428، 1429، 1430، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 332، 342، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1127، 1128، 1130، 1132، 1252، والترمذي فى «جامعه» برقم: 425، 433، 434، 521، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1477، 1485، 1614، 1615، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1131، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3090، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4593، والحميدي فى «مسنده» برقم: 690، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4808، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5408، شركة الحروف نمبر: 367، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 69»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم دیکھتے ہو میرا منہ قبلہ کی طرف، قسم اللہ کی! مجھ سے چھپا نہیں ہے خشوع تمہارا نماز میں اور رکوع تمہارا، میں دیکھتا ہوں تم کو پیٹھ کے پیچھے سے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 418، 741، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 423، 424، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 474، 664، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6337، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 867، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 873، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 947، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3640، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7451، 8139، 8892، 8999، والحميدي فى «مسنده» برقم: 991، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6335، والبزار فى «مسنده» برقم: 8424، 8868، شركة الحروف نمبر: 368، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 70»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آتے تھے قباء میں سوار ہو کر اور پیدل۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1191، 1193، 1194، 7326، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1399، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1618، 1628، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1799، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 699، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 779، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2040، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10400،وأحمد فى «مسنده» برقم: 4571، والحميدي فى «مسنده» برقم: 673، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7612، شركة الحروف نمبر: 369، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 71»
حضرت نعمان بن مروہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا رائے ہے تمہاری اس شخص میں جو شراب پئے، اور چوری کرے، اور زنا کرے؟“ اور یہ امر تھا حکم اترنے سے قبل ان کے باب میں۔ تو کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: اللہ اور اس کے رسول خوب جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ برے کام ہیں، ان میں سزا ضرور ہے، اور سب چوریوں میں بری چوری نماز کی چوری ہے۔“ پوچھا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: نماز کا چور کیونکر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز کا چور وہ ہے جو رکوع اور سجدہ کو پورا نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17003،والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم:318/6، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3740، شركة الحروف نمبر: 370، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 72»
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ ایک حصہ اپنی نماز میں سے اپنے گھروں میں ادا کرو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 25004، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4867، وله شواهد من حديث عبد الله بن عمر بن الخطاب، فأما حديث عبد الله بن عمر بن الخطاب أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 432، 1187، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 777، 777، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1043، 1448، والترمذي فى «جامعه» برقم: 451، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1599، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1377، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4599، 4743، 6153، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1205، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6513، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3088، والبزار فى «مسنده» برقم: 5421، 5422، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1292، شركة الحروف نمبر: 371، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 73»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: بیمار کو اگر سجدہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو اپنے سر سے اشارہ کرے، لیکن کوئی چیز اپنی پیشانی کے سامنے اونچی نہ رکھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3733، 3734، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 139/2 140وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4137، 4138، 4140، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2823، والطبراني فى "الكبير"، 13082، الأوسط لابن المنذر برقم: 2309، شركة الحروف نمبر: 372، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 74»
حضرت ربیعہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب آتے مسجد میں اور معلوم ہوتا کہ جماعت ہو چکی ہے، تو فرض شروع کرتے اور سنتیں نہ پڑھتے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3434، 3435، 3436، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7153، شركة الحروف نمبر: 373، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 75»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما گزرے ایک شخص پر اور وہ نماز پڑھ رہے تھے تو سلام کیا اس کو، اس نے جواب دیا زبان سے، پھر لوٹے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور کہا اس سے: جب کوئی سلام کرے تم پر اور تم نماز پڑھتے ہو تو زبان سے جواب نہ دو، بلکہ ہاتھ سے اشارہ کر دو۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3456، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 88/2) وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3595، 3596، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4851، وابن المنذر فى الاؤسط برقم: 1598، شركة الحروف نمبر: 374، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 76»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے تھے: جو شخص بھول جائے نماز کو پھر یاد کرے اور وہ دوسری نماز میں امام کے پیچھے ہو تو جب امام سلام پھیرے تو چاہیے کہ اس نماز کو پڑھ کر جو نماز امام کے ساتھ پڑھی ہے اس کا اعادہ کرے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3244، 3245، 3246، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1559، 1560، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2254، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2683، 2684، 2685، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5132، وابن المنذر فى الاؤسط برقم: 1138، شركة الحروف نمبر: 375، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 77»
حضرت واسع بن حبان سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھ رہا تھا اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قبلہ کی طرف پیٹھ کئے ہوئے بیٹھے تھے، تو جب نماز سے میں فارغ ہوا بائیں طرف سے مڑ کر ان کے پاس گیا، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: تو داہنی طرف سے مڑ کر کیوں نہ آیا؟ میں نے کہا کہ آپ کو دیکھ کر بائیں طرف سے مڑ کر چلا آیا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: تو نے اچھا کیا، ایک صاحب کہتے ہیں کہ جب نماز پڑھ چکے تو داہنی طرف سے مڑ، مگر تو جب نماز پڑھے تو جدھر سے چاہے مڑ کر جا، داہنی طرف سے یا بائیں طرف سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5741، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3212، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3133، شركة الحروف نمبر: 376، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 78»
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک شخص نے پوچھا: کیا نماز پڑھوں میں اونٹوں کے بیٹھنے کی جگہ میں؟ کہا: نہیں، لیکن پڑھ لے بکری کے تھانوں میں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 6769، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3904، 3914، والطبراني فى "الكبير"، 14236، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5553
«زعم مسلم أن مالكا وهم فيه وأن وكيعا ومن تابعه أصابوا الاستذكار الجامع لمذاهب فقهاء الأمصار وعلماء الأقطار فيما تضمنه الموطأ من معاني الرأي والآثار: 6 / 304» ، شركة الحروف نمبر: 377، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 79»
حضرت سعید بن مسیّب رحمہ اللہ نے کہا کہ وہ کونسی نماز ہے جس میں ہر رکعت کے بعد بیٹھنا پڑے؟ پھر خود ہی کہا: وہ نماز مغرب کی ہے جب ایک رکعت فوت ہو جائے امام کے ساتھ۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: یہی طریقہ ہے کل نمازوں کا۔ تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3182، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3689، 3692، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1498، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8481، شركة الحروف نمبر: 378، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 80»
|