كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ کتاب: سفر میں قصر نماز کے بیان میں 3. بَابُ مَا يَجِبُ فِيهِ قَصْرُ الصَّلَاةِ قصر کی مسافت کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب مدینہ سے نکلتے مکہ کو حج یا عمرہ کے لیے تو قصر کرتے نماز کا ذوالحلیفہ سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم:4324، والشافعي فى الاُم برقم: 256/7، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 430/2، شركة الحروف نمبر: 312، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 10»
قال مالك: وذلك نحو من اربعة برد حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مدینہ سے سوار ہوئے ریم کو جانے کے لیے تو قصر کیا نماز کو راہ میں۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ریم مدینہ سے چار برد کے فاصلے پر ہے۔ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5476، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4301، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 419/2، والشافعي فى المسند: 356/1، والشافعي فى الاُم برقم: 183/1، شركة الحروف نمبر: 313، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 11»
قال مالك: وبين ذات النصب والمدينة اربعة برد حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سوار ہوئے مدینہ سے ذات النصب کو تو قصر کیا نماز کو راہ میں۔
امام مالک رحمہ نے فرمایا: ذات النصب مدینہ سے چار بُرد ہوگا۔ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5475، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4301، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8220، والشافعي فى المسند: 356/1، ابن المنذر: 347/4، شركة الحروف نمبر: 314، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 12»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سفر کرتے تھے مدینہ سے خیبر کا تو قصر کرتے تھے نماز کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5474، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4291، 4294، 4302، شركة الحروف نمبر: 315، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 13»
حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما قصر کرتے تھے نماز کا پورے ایک دن کی مسافت میں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5477، 5480، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4293، 4300، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8218، وابن المنذر فى «الاؤسط» برقم: 2263، شركة الحروف نمبر: 316، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح:13ق»
نافع سفر کرتے تھے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ ایک برید کا تو نہیں قصر کرتے تھے نماز کا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4295، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5484، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم:1581، والشافعي فى الاُم برقم: 183/1، والشافعي فى المسند: 356/1، شركة الحروف نمبر: 317، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 14»
قال مالك: وذلك اربعة برد وذلك احب ما تقصر إلي فيه الصلاة امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما قصر کرتے تھے نماز کا اس قدر مسافت میں جتنی مکہ اور طائف کے بیچ میں ہے، اور جتنی مکہ اور عسفان کے بیچ میں ہے، اور جتنی مکہ اور جدہ کے بیچ میں ہے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: مجھے بہت پسند ہے قصر کے باب میں اور یہ سب مسافتیں چار چار برد کی ہوں گی۔ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، أخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5484، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4292، 4296، وابن المنذر فى «الاؤسط» برقم: 2262، 2265، والشافعي فى المسند: 524-526، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 445/2، شركة الحروف نمبر: 317، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 15»
امام مالک رحمہ اللہ نے کہا: نہ قصر کرے مسافر نماز کا جب تک نکل نہ جائے آبادی سے شہر کی، اور نہ ترک کرے قصر کو جب تک آبادی میں شہر کی داخل نہ ہو یا اس کے قریب نہ ہو جائے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر:، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 15»
|