كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ کتاب: سفر میں قصر نماز کے بیان میں 11. بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمُرُورِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي نمازی کے سامنے سے گزر جانے کی اجازت
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں گدھی پر سوار ہو کر آیا اور عمر میری قریبِ بلوغ کے تھی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا رہے تھے منیٰ میں، تو گزر گیا میں تھوڑی صف کے سامنے سے، پھر اترا میں اور چھوڑ دیا گدھی کو، وہ چرتی رہی اور میں صف میں شریک ہوگیا، بعد نماز کے کسی نے کچھ برا نہ مانا۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 76، 493، 861، 1857، 4412، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 504، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 833، 834، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2151، 2356، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم:، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 830، 832، 5833، وأبو داود فى «سننه» برقم: 715، 716، والترمذي فى «جامعه» برقم: 337، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1455، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 947، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3533، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1916، 2126، والحميدي فى «مسنده» برقم: 481، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2382، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2357، 2359، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2882، شركة الحروف نمبر: 339، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 38»
قال مالك: وانا ارى ذلك واسعا إذا اقيمت الصلاة، وبعد ان يحرم الإمام ولم يجد المرء مدخلا إلى المسجد إلا بين الصفوف امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ صفوں کے سامنے سے گزر جاتے تھے نماز میں۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں اس فعل کو جائز جانتا ہوں اس صورت میں کہ نماز کھڑی ہو جائے اور امام تکبیرِ تحریمہ کہہ لے اور آدمی کو اندر جانے کی جگہ نہ ملے بغیر صفوں کے سامنے سے جاتے ہوئے۔ تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1055
شیخ سلیم ہلالی اور شیحٓخ احمد علی سلیمان نے اس روایت کو ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 339، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 39»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے، کہتے تھے: نمازی کے سامنے سے کوئی چیز بھی گزر جائے مگر نماز اس کی نہیں ٹوٹتی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم:278/2، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 464/1، «الاستذكار» لابن عبدالبر برقم: 8510، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2884، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2361، شركة الحروف نمبر: 339، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 40»
حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ نمازی کے سامنے سے کوئی چیز بھی گزر جائے مگر اس کی نماز نہیں ٹوٹتی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3561، 3567، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1381، 1384، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2366، 2368، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2885، 2886، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2664، 2665، 2666، شركة الحروف نمبر: 340، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 40ق»
|