وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، عن النعمان بن مرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ما ترون في الشارب والسارق والزاني؟" وذلك قبل ان ينزل فيهم، قالوا: الله ورسوله اعلم، قال:" هن فواحش وفيهن عقوبة واسوا السرقة الذي يسرق صلاته"، قالوا: وكيف يسرق صلاته يا رسول الله؟ قال:" لا يتم ركوعها ولا سجودها" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ مُرَّةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا تَرَوْنَ فِي الشَّارِبِ وَالسَّارِقِ وَالزَّانِي؟" وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يُنْزَلَ فِيهِمْ، قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" هُنَّ فَوَاحِشُ وَفِيهِنَّ عُقُوبَةٌ وَأَسْوَأُ السَّرِقَةِ الَّذِي يَسْرِقُ صَلَاتَهُ"، قَالُوا: وَكَيْفَ يَسْرِقُ صَلَاتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" لَا يُتِمُّ رُكُوعَهَا وَلَا سُجُودَهَا"
حضرت نعمان بن مروہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا رائے ہے تمہاری اس شخص میں جو شراب پئے، اور چوری کرے، اور زنا کرے؟“ اور یہ امر تھا حکم اترنے سے قبل ان کے باب میں۔ تو کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: اللہ اور اس کے رسول خوب جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ برے کام ہیں، ان میں سزا ضرور ہے، اور سب چوریوں میں بری چوری نماز کی چوری ہے۔“ پوچھا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: نماز کا چور کیونکر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز کا چور وہ ہے جو رکوع اور سجدہ کو پورا نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17003،والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم:318/6، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3740، شركة الحروف نمبر: 370، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 72»