أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات حدیث نمبر 705
705- محمد بن علی بیان کرتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب کوئی بات سنتے تھے، تو اس میں کسی لفظ کا اضافہ یا کمی نہیں کرتے تھے، نہ تو وہ ہٹ کر کسی دوسری طرف جاتے تھے اور نہ ہی اس میں کوئی کمی کرتے تھے۔
عبید بن عمر نے ایک حدیث بیان کی سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وہاں بیٹھے ہوئے تھے۔ (حدیث یہ تھی) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا ہے: ”منافق کی مثال اس بکری کی طرح ہے، جو دو ریوڑوں کے درمیان ہوتی ہے کبھی وہ اس میں سینگ مارتی ہے اور بھی اس میں سینگ مارتی ہے۔“ تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بتایا: حدیث کے الفاظ ”ربیضین“ ہے (یعنی ایسا ر یوڑ جس کے ستھ لس چرواہا بھی ہوتاہے) حدیث: ان سے کہاگیا: اے ابوعبدالرحمٰن! مطلب تو ایک ہی ہے، ”ربیضین“ کے درمیان ہویا ”غنمین“ کے درمیان ہو، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اصرار کیا لفظ ”ربیضین“ ہے، جس طرح انہوں نے سنا ہے۔ تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2784، 2784، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 264، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6435، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5052، والدارمي فى «مسنده» برقم: 327، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4966 برقم: 5174»
|