كِتَابُ الْإِيمَان ایمان کا بیان عافیت کی دعا کا بیان
قیس بن ابوحازم کہتے ہیں: میں نے سنا سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ منبر پر کہہ رہے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری اس جگہ پر گزشتہ سال کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص بھی یقین کے بعد عافیت جیسی موت نہیں دیا گیا اور ہم اللہ سے دنیا اور آخرت میں عافیت مانگتے ہیں۔ خبردار! سچائی اور نیکی جنّت میں ہے اور بے شک جھوٹ اور گناہ جہنم میں ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولکن الحدیث صحیح، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 950، 952، 5734، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1944، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10649، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3558، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3849، قال الشيخ الألباني: صحيح، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5، 6، 11، 18، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 5، والحميدي فى «مسنده» برقم: 2، 7، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 8، 49، 74، والبزار فى «مسنده» برقم: 23، 24، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 25882، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 453، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6704، والطبراني فى «الصغير» برقم: 163
وقال النسائي: عمرو بن ثابت بن هرمز متروك الحديث، وهو عمرو بن أبي المقدام، الكامل في الضعفاء: (6 / 212) وقال ابن حجر: ضعيف رمي بالرفض، تقريب التهذيب: (1 / 731)» حكم: إسناده ضعيف ولکن الحدیث صحیح
|