الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ الأقوال
كتاب الأقوال
326. بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا زُكِّيَ
جب کسی کی پارسائی بیان کی جائے تو وہ کیا کہے
حدیث نمبر: 761
Save to word اعراب
حدثنا مخلد بن مالك، قال‏:‏ حدثنا حجاج بن محمد، قال‏:‏ اخبرنا مبارك بن فضالة، عن بكر بن عبد الله المزني، عن عدي بن ارطاة قال‏:‏ كان الرجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم إذا زكي قال‏:‏ اللهم لا تؤاخذني بما يقولون، واغفر لي ما لا يعلمون‏.‏حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا مُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُزَنِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ أَرْطَأَةَ قَالَ‏:‏ كَانَ الرَّجُلُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زُكِّيَ قَالَ‏:‏ اللَّهُمَّ لاَ تُؤَاخِذْنِي بِمَا يَقُولُونَ، وَاغْفِرْ لِي مَا لا يَعْلَمُونَ‏.‏
عدی بن ارطاة رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں ایک شخص ایسے تھے کہ جب ان کے سامنے ان کی پارسائی بیان کی جاتی تو وہ کہتے: اے اللہ! جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں اس کا مجھ سے مؤاخذہ نہ کرنا، اور میرے بارے میں جو یہ لوگ نہیں جانتے ان (گناہوں) کی مغفرت فرما۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد فى الزهد: 1142 و البخاري فى التاريخ الكبير: 58/2 و ابن أبى شيبة: 35703»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 762
Save to word اعراب
حدثنا ابو عاصم، عن الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي قلابة، ان ابا عبد الله قال لابي مسعود، او ابو مسعود قال لابي عبد الله‏:‏ ما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم في ‏(‏زعم)‏‏؟‏ قال‏:‏ ”بئس مطية الرجل‏.‏“حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّ أَبَا عَبْدِ اللهِ قَالَ لأَبِي مَسْعُودٍ، أَوْ أَبُو مَسْعُودٍ قَالَ لأَبِي عَبْدِ اللهِ‏:‏ مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ‏(‏زَعَمَ)‏‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”بِئْسَ مَطِيَّةُ الرَّجُلِ‏.‏“
ابوقلابہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوعبداللہ نے سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہما سے کہا یا سیدنا ابومسعود نے سیدنا ابوعبداللہ رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زعم (اس کا گمان ہے) کے بارے کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ آدمی کی بری سواری ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى (قول الرجل) زعموا: 4972 - انظر الصحيحة: 866»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 763
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن موسى، قال‏:‏ حدثنا عمر بن يونس اليمامي، قال‏:‏ حدثنا يحيى بن عبد العزيز، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي قلابة، عن ابي المهلب ان عبد الله بن عامر قال‏:‏ يا ابا مسعود، ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في ”زعموا‏؟“‏ قال‏:‏ سمعته يقول‏:‏ ”بئس مطية الرجل“، وسمعته يقول‏:‏ ”لعن المؤمن كقتله‏.‏“حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْيَمَامِيُّ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَامِرٍ قَالَ‏:‏ يَا أَبَا مَسْعُودٍ، مَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي ”زَعَمُوا‏؟“‏ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُهُ يَقُولُ‏:‏ ”بِئْسَ مَطِيَّةُ الرَّجُلِ“، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ‏:‏ ”لَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: اے ابومسعود! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کلمہ زعموا (ان کا خیال ہے) کے بارے میں کیا سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: یہ کلمہ آدمی کی بدترین سواری ہے۔ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کے مترادف ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح لغيره: الإرواء: 201/8، 575 - ن»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.