حدثنا ابو نعيم قال: حدثني الاعمش، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله قال: إذا طلب احدكم الحاجة فليطلبها طلبا يسيرا، فإنما له ما قدر له، ولا ياتي احدكم صاحبه فيمدحه، فيقطع ظهره.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنِي الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: إِذَا طَلَبَ أَحَدُكُمُ الْحَاجَةَ فَلْيَطْلُبْهَا طَلَبًا يَسِيرًا، فَإِنَّمَا لَهُ مَا قُدِّرَ لَهُ، وَلاَ يَأْتِي أَحَدُكُمْ صَاحِبَهُ فَيَمْدَحَهُ، فَيَقْطَعَ ظَهْرَهُ.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب تم میں سے کوئی شخص کسی سے اپنی ضرورت کا سوال کرے تو مبالغہ آرائی نہ کرے، کیونکہ اسے وہی ملنا ہے جو اس کے مقدر میں ہے۔ تم میں کوئی اپنے ساتھی کے پاس جا کر اس کی مدح سرائی نہ کرے، کہ اس طرح اس کی کمر کو توڑ دے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة: 26264 و الطبراني فى الكبير: 178/9 و البيهقي فى شعب الإيمان: 210»
حدثنا مسدد، قال: حدثنا إسماعيل، عن ايوب، عن ابي المليح بن اسامة، عن ابي عزة يسار بن عبد الله الهذلي، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”إن الله إذا اراد قبض عبد بارض، جعل له بها - او: فيها - حاجة.“حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ بْنِ أُسَامَةَ، عَنْ أَبِي عَزَّةَ يَسَارِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْهُذَلِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَرَادَ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ، جَعَلَ لَهُ بِهَا - أَوْ: فِيهَا - حَاجَةً.“
سیدنا ابوعزه یسار بن عبداللہ ہذلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله تعالیٰ جب کسی بندے کو کسی زمین میں فوت کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کی کوئی حاجت رکھ دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب القدر: 2147 - انظر الصحيحة: 1221»