حدثنا محمد بن الصباح حدثنا الوليد بن ابي ثور، عن سماك، عن عكرمة قال: سالت عائشة رضي الله عنها: هل سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتمثل شعرا قط؟ فقالت: احيانا، إذا دخل بيته يقول: ”وياتيك بالاخبار من لم تزود.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: هَلْ سَمِعْتِ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَمَثَّلُ شِعْرًا قَطُّ؟ فَقَالَتْ: أَحْيَانًا، إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ يَقُولُ: ”وَيَأْتِيكَ بِالأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ.“
حضرت عکرمہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدة عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا آپ نے کبھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو شعر کہتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: بسا اوقات جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوتے تو یہ شعر پڑھتے: ”تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تو نے تیار نہیں کیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الترمذي، كتاب الأدب: 2848 - انظر الصحيحة: 2057»
حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن ليث، عن طاوس، عن ابن عباس قال: إنها كلمة نبي: (البحر الطويل) ”وياتيك بالاخبار من لم تزود“.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنَّهَا كَلِمَةُ نَبِيٍّ: (البحر الطويل) ”وَيَأْتِيكَ بِالأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ“.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ وَيَأْتِيكَ ...... ”اور تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تو نے کچھ نہیں دیا ہوگا۔“ کسی نبی کا کلمہ ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة فى الأدب: 362، نحوه»