الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना تمام برتنوں کے استعمال کی اجازت “ सभी बर्तनों का उपयोग करने की अनुमति ”
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت سے، (چار قسم کے) برتنوں (کے استعمال) سے اور تین دنوں کے بعد قربانیوں کا گوشت ذخیرہ کرنے سے منع فرمایا۔ لیکن (کچھ عرصہ کے بعد) فرمایا: ”بلاشبہ میں نے تم لوگوں کو قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، لیکن (اب حکم دیتا ہوں کہ) ان کی زیارت کیا کرو، کیونکہ یہ آخرت یاد دلاتی ہیں اور میں نے تم کو (کچھ) برتنوں سے منع کیا تھا، لیکن (اب حکم دیتا ہوں کہ) ان کو مشروبات کے لیے استعمال کیا کرو اور نشہ دینے والی ہر چیز سے اجتناب کرو اور میں نے تم کو قربانیوں کا گوشت تین ایام سے زیادہ ذخیرہ کرنے سے منع کیا تھا، لیکن (اب کہتا ہوں کہ) جب تک چاہو، اپنے پاس گوشت روکے رکھو۔“
ابوعالیہ کہتے ہیں کہ جب سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے گھڑے کی نبیذ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑے کی نبیذ سے منع فرمایا تھا۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وفد عبدالقیس کے لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم کن برتنوں میں نہ پئیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کدو کے برتن میں، تارکول والے برتن میں اور پیالہ نما گڑھا کی ہوئی لکڑی میں نہ پیو اور مشکیزوں میں نبیذ بنایا کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر مشکیزوں میں بھی (نبید) جوش مارنے لگ جائے تو؟ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(ایسی صورت میں) مزید پانی ڈال دیا کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول ... پھر آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے انہیں تیسری یا چوتھی دفعہ فرمایا کہ ” اسے بہا دیا کرو۔“ پھر فرمایا: ” بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھ پر شراب، جوا، «كوبه» اور ہر نشہ آور چیز کو حرام کر دیا ہے۔“ سفیان کہتے ہیں: میں نے علی بن بذیمہ سے «كوبه» کی بابت دریافت کیا؟ انہوں نے کہا: ڈھول کو کہتے ہیں۔
|