الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना برتن میں سانس لینا منع ہے “ बरतन में साँस लेना मना है ”
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پانی پیتے تو (پانی کے دوران) تین سانس لیتے اور فرماتے تھے: ”یہ انداز زیادہ مزیدار، خوشگوار اور صحت یاب ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضہ اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین سانس لے کر (مشروب) پیتے تھے۔ جب برتن اپنے منہ کے قریب کرتے تو اللہ کا نام لیتے اور جب (برتن کو منہ سے) دور کرتے تو اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے تین دفعہ کرتے تھے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی پانی پئے تو برتن کے اندر سانس نہ لے، اگر وہ مزید پانی پینا چاہتا ہو تو (پہلے سانس لے لے اور) برتن کو (منہ سے) دور کر دے اور مزید ارادہ ہونے کی صورت میں پھر پینا شروع کرے۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پینے (کے برتن) میں (یا پینے کے دوران) سانس لینے سے منع فرمایا۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں تو ایک سانس کے دوران پئے جانے والی پانی سے سیراب نہیں ہوتا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”تو پھر پیالے کو منہ سے دور کر کے سانس لے لیا کرو (اور پھر پی لیا کرو)۔“ اس نے کہا: اگر مجھے اس میں کوئی تنکا نظر آ جائے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر اسے بہا دیا کرو۔“
|