الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدو لوگوں کے کھانے سے منع فرمایا “ आप ﷺ ने बदु लोगों के खाने से मना किया ”
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ام سنبلہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دودھ کا ہدیہ لے کر میرے پاس آئی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس موجود نہ تھے۔ میں نے اسے کہہ دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدوؤں کے کھانوں سے منع کیا ہے۔ اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لے آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”ام سنبلہ! یہ تمہارے پاس کیا ہے؟“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! دودھ ہے، آپ کے لیے بطور ہدیہ لے کر آئی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ام سنبلہ! (کسی پیالے میں) ڈالو اور ابوبکر کو دو۔“ پھر فرمایا: ”ام سنبلہ! (پھر کسی پیالے میں) ڈالو اور عائشہ کو دو۔“ پھر فرمایا: ”ام سنبلہ! اور ڈالو“ اس نے اس دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نوش فرما لیا۔ میں (عائشہ) نے کہا: ہائے! میرے کلیجے کو اطمینان نصیب ہو۔ اے اللہ کے رسول! کیا آپ نے بدو لوگوں کے کھانے سے منع نہیں کیا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! یہ (ام سنبلہ لوگ) بدو نہیں ہیں، یہ ہمارے دیہات والے ہیں اور ہم ان کے شہر یا قصبے والے ہیں، لہٰذا یہ بدو نہیں ہیں۔“
|