الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان क़ुरबानी, ज़ब्हा करना, खानापीना, अक़ीक़ा और जानवरों के साथ नरमी करना غلاموں اور خادموں کے حقوق “ ग़ुलामों और सेवकों के अधिकार ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا تیار کرے، تو چونکہ اس نے اسے کھانے کی گرمی و سردی سے کفایت کیا ہے، اس لیے اس (آقا یا مالک) کو چاہیے کہ وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے (تاکہ وہ بھی کھانا کھا لے) اور اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرتا ہو تو اسے کچھ کھانا تھما دے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کا خادم اس کا کھانا لے کر آئے تو وہ اس کو بھی اپنے ساتھ بٹھا لے، تاکہ وہ بھی کھانا کھا سکے، اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کرے تو اسے کھانا دے دیا کرے (تاکہ وہ علیحدہ ہو کر کھا لے)۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے، اگر وہ اسے اپنے ساتھ نہیں بٹھانا چاہتا تو اسے ایک دو لقمے پکڑا دے، کیونکہ وہ کھانا تیار کرتا رہا اور گرمی برداشت کرتا ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ کہتے ہیں: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے یا پھر اسے (کھانے کے لیے) کوئی چیز تھما دے، کیونکہ خادم ہی نے اس کی گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے۔“
|