کھانے اور مشروبات سے متعلق مسائل खाने और पीने के नियम مشروب میں پھونک مارنا جائز نہیں ہے “ पीने की चीज़ पर फूँक मरना मना है ”
ابوالمثنیٰ الجہنی سے روایت ہے کہ میں مروان بن حکم کے پاس موجود تھا جب سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ اس کے پاس تشریف لائے تو مروان بن حکم نے ان سے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ انہوں نے مشروب (پانی وغیرہ) میں پھونک مارنے سے منع فرمایا ہے؟ تو ابوسعید (الخدری رضی اللہ عنہ) نے اسے کہا: جی ہاں! پھر ایک آدمی نے کہا تھا: یا رسول اللہ! میں ایک سانس میں سیر نہیں ہوتا (پیاسا رہتا ہوں)! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پیالے کو اپنے منہ سے دور کرو پھر سانس لو۔ اس نے کہا: میں اس (مشروب) میں تنکا دیکھتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر اسے بہا دو۔
تخریج الحدیث: «131- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 925/2 ح 1783، ك 49 ب 7 ح 12) التمهيد 391/1، الاستذكار: 1715، و أخرجه الترمذي (1887 وقال: حسن صحيح) و ابن حبان (الموارد: 1367) والحاكم (139/4) كلهم من حديث مالك به.»
|