کھانے اور مشروبات سے متعلق مسائل खाने और पीने के नियम مسلمان ایک آنت سے پیتا ہے “ मुसलमान एक अंत से पीता है ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کافر کی میزبانی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا، ایک بکری کا دودھ دوھا گیا تو اس (کافر) نے (سارا) دودھ پی لیا پھر دوسری کو دوھا گیا تو اس نے (سارا) پی لیا پھر تیسری کو دوھا گیا تو اس نے پی لیا۔ حتیٰ کہ سات بکریوں کا دودھ اس نے پی لیا پھر جب صبح ہوئی تو وہ مسلمان ہو گیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تو ایک بکری کا دودھ نکالا گیا تو اس نے پی لیا پھر دوسری کا دودھ لایا گیا تو وہ پی نہ سکا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن ایک آنت میں پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «445- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي924/2 ح 1781، ك 49 ب 6 ح 10) التمهيد 263/21، الاستذكار: 1713، و أخرجه مسلم (2063) من حديث مالك به، من رواية يحيي بن يحيي وجاء فى الأصل: ”يستمتها“.»
|