كتاب الأشربة کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل 15. بَابُ: نَبِيذِ الْجَرِّ باب: مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے کی ممانعت۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے سوال کیا: کیا تم میں سے کوئی عورت اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ہر سال اپنی قربانی کے جانور کی کھال سے ایک مشک تیار کرے؟ پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے، اور فلاں فلاں برتن میں بھی، البتہ ان میں سرکہ بنایا جا سکتا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17840، ومصباح الزجاجة: 1180)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/80، 98) (ضعیف الإسناد)» (سند میں سوید بن سعید مختلف فیہ ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے روغنی برتنوں میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الأشربة 33 (5638)، (تحفة الأشراف: 15392)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الأشربة 6 (1993)، مسند احمد (2/540) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسے گھڑے میں نبیذ لائی گئی جو جوش مار رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے دیوار پر مار دو، اس لیے کہ یہ ایسے لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأشربة 12 (3716)، سنن النسائی/الأشربة 25 (5613)، 48 (5707)، (تحفة الأشراف: 12297) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبیذ کا استعمال صرف اس وقت تک جائز ہے جب تک کہ اس میں تیزی سے جھاگ نہ اٹھنے لگے اگر اس میں تیزی کے ساتھ جھاگ اٹھنے لگے تو اس کا استعمال جائز نہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|