نمبر | آیات | تفسیر |
1 |
قسم ہے آسمان کی اور رات کو آنے والے کی! | |
2 |
اور تجھے کس چیز نے معلوم کروایا کہ رات کو آنے والا کیا ہے ؟ | |
3 |
وہ چمکتا ہوا ستارہ ہے۔ | |
4 |
نہیں کوئی جان مگر اس کے اوپر ایک حفاظت کرنے والا ہے۔ | |
5 |
پس انسان کو لازم ہے کہ دیکھے وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا۔ | |
6 |
وہ ایک اچھلنے والے پانی سے پیدا کیا گیا ہے۔ | |
7 |
جو پیٹھ اور پسلیوں کے درمیان سے نکلتا ہے ۔ | |
8 |
بے شک وہ اسے لوٹانے پر یقینا قادر ہے ۔ | |
9 |
جس دن چھپی ہوئی باتوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔ | |
10 |
تو اس کے پاس نہ کوئی قوت ہوگی اور نہ کوئی مددگار ۔ | |
11 |
قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برسانے والا ہے! | |
12 |
اور زمین کی جو پھٹنے والی ہے! | |
13 |
کہ بے شک یہ یقینا ایک دو ٹوک بات ہے ۔ | |
14 |
اور یہ ہر گز مذاق نہیں ہے ۔ | |
15 |
بے شک وہ خفیہ تدبیر کرتے ہیں، ایک خفیہ تدبیر۔ | |
16 |
اور میں بھی خفیہ تدبیر کرتا ہوں، ایک خفیہ تدبیر۔ | |
17 |
سو کافروں کو مہلت دے ،مہلت دے انھیں تھوڑی سی مہلت۔ |