نمبر | آیات | تفسیر |
1 |
ایک سوال کرنے والے نے اس عذاب کے متعلق سوا ل کیا جو واقع ہونے والا ہے۔ | |
2 |
کافروں پر، اسے کوئی ہٹانے والا نہیں۔ | |
3 |
اللہ کی طرف سے، جو سیڑھیوں والا ہے۔ | |
4 |
فرشتے اور روح اس کی طرف چڑھتے ہیں، ( وہ عذاب ) ایک ایسے دن میں(ہوگا) جس کا اندازہ پچاس ہزار سال ہے۔ | |
5 |
پس تو صبر کر، بہت اچھا صبر۔ | |
6 |
بے شک وہ اسے دور خیال کر رہے ہیں۔ | |
7 |
اور ہم اسے قریب دیکھ رہے ہیں۔ | |
8 |
جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہو جائے گا۔ | |
9 |
اور پہاڑ رنگین اون کی طرح ہو جائیں گے۔ | |
10 |
اور کوئی دلی دوست کسی دلی دوست کو نہیں پوچھے گا۔ | |
11 |
حالانکہ وہ انھیں دکھائے جا رہے ہوں گے۔ مجرم چاہے گا کاش کہ اس دن کے عذاب سے (بچنے کے لیے) فدیے میں دے دے اپنے بیٹوں کو۔ | |
12 |
اور اپنی بیوی اور اپنے بھائی کو۔ | |
13 |
اور اپنے خاندان کو، جو اسے جگہ دیا کرتا تھا۔ | |
14 |
اور ان تمام لوگوں کو جو زمین میں ہیں، پھر اپنے آپ کو بچا لے۔ | |
15 |
ہرگز نہیں! یقینا وہ (جہنم) ایک شعلہ مارنے والی آگ ہے۔ | |
16 |
منہ اور سر کی کھال کو اتار کھینچنے والی ہے۔ | |
17 |
وہ(ہر) اس شخص کو پکارے گی جس نے پیٹھ پھیری اور منہ موڑا۔ | |
18 |
اور(مال) جمع کیا اور اسے بند رکھا۔ | |
19 |
بلاشبہ انسان تھڑدلا بنایا گیا ہے۔ | |
20 |
جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو بہت گھبرا جانے والا ہے۔ | |
21 |
اور جب اسے بھلائی ملتی ہے تو بہت روکنے والا ہے۔ | |
22 |
سوائے نماز ادا کرنے والوں کے۔ | |
23 |
وہ جو اپنی نماز پر ہمیشگی کرنے والے ہیں۔ | |
24 |
اور وہ جن کے مالوں میں ایک مقرر حصہ ہے۔ | |
25 |
سوال کرنے والے کے لیے اور (اس کے لیے) جسے نہیں دیا جاتا۔ | |
26 |
اور وہ جو جزا کے دن کو سچا مانتے ہیں۔ | |
27 |
اور وہ جو اپنے رب کے عذاب سے ڈرنے والے ہیں۔ | |
28 |
یقینا ان کے رب کا عذاب ایسا ہے جس سے بے خوف نہیں ہوا جا سکتا۔ | |
29 |
اور وہ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ | |
30 |
مگر اپنی بیویوں پر، یا جس کے مالک ان کے دائیں ہاتھ ہیں، تو یقینا وہ ملامت کیے ہوئے نہیں۔ | |
31 |
پھر جو اس کے علاوہ کوئی راستہ ڈھونڈے تو وہی حد سے گزرنے والے ہیں۔ | |
32 |
اور وہ جو اپنی امانتوں کا اور اپنے عہد کا لحاظ رکھنے والے ہیں۔ | |
33 |
اور وہ جو اپنی گواہیوں پر قائم رہنے والے ہیں۔ | |
34 |
اور وہ جو اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔ | |
35 |
یہی لوگ جنتوں میں عزت دیے جانے والے ہیں۔ | |
36 |
پھر ان لوگوں کو جنھوں نے کفر کیا، کیا ہے کہ تیری طرف دوڑتے چلے آنے والے ہیں۔ | |
37 |
دائیں اور بائیں طرف سے ٹولیاں بن کر۔ | |
38 |
کیا ان میں سے ہر آدمی طمع رکھتا ہے کہ اسے نعمت والی جنت میں داخل کیا جائے گا؟ | |
39 |
ہرگز نہیں! یقیناً ہم نے انھیں اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے وہ جانتے ہیں۔ | |
40 |
پس نہیں! میں قسم کھاتا ہوں مشرقوں اور مغربوں کے رب کی! کہ بےشک ہم یقیناً قدرت رکھنے والے ہیں۔ | |
41 |
اس پر کہ ان کی جگہ ان سے بہتر لوگ لے آئیں اور ہم ہرگز عاجز نہیں ہیں۔ | |
42 |
پس انھیں چھوڑ دے کہ وہ بے ہودہ باتوں میں لگے رہیں اور کھیلتے رہیں، یہاں تک کہ اپنے اس دن کو جا پہنچیں جس کا وہ وعدہ دیے جاتے ہیں۔ | |
43 |
جس دن وہ قبروں سے تیز دوڑتے ہوئے نکلیں گے، جیسے وہ کسی گاڑے ہوئے نشان کی طرف دوڑے جا رہے ہیں۔ | |
44 |
ان کی آنکھیں جھکی ہوں گی، ذلت انھیں گھیرے ہوئے ہو گی، یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ |