تفسیر القرآن الکریم

سورة المعارج
وَالَّذِينَ هُمْ بِشَهَادَاتِهِمْ قَائِمُونَ[33]
اور وہ جو اپنی گواہیوں پر قائم رہنے والے ہیں۔[33]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 33) وَ الَّذِيْنَ هُمْ بِشَهٰدٰتِهِمْ قَآىِٕمُوْنَ: شہادتوں پر قائم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ حق کی شہادت نہ چھپاتے ہیں، نہ ادا کرنے سے انکار کرتے ہیں، نہ جھوٹی شہادت دیتے ہیں اور نہ شہادت کی ادائیگی کے وقت اس میں کوئی ہیرا پھیری کرتے ہیں، کیونکہ یہ سب کام نفاق و کفر کے کام ہیں۔ شهادات میں ایمان، توحید و رسالت اور لوگوں کے باہمی معاملات غرض ہر حق بات کی شہادت شامل ہے۔