تفسیر احسن البیان

سورة المعارج
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ذَلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ[44]
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہونگیں (1) ان پر ذلت چھا رہی ہوگی (2) یہ ہے وہ دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا (3)۔[44]
تفسیر احسن البیان
44۔ 1 جس طرح مجرموں کی آنکھیں جھکی ہوتی ہیں کیونکہ انہیں اپنے کرتوتوں کا علم ہوتا ہے۔ 44۔ 2 یعنی سخت ذلت انہیں اپنی لپیٹ میں لے رہی ہوگی اور ان کے چہرے مارے خوف کے سیاہ ہوں گے۔ 44۔ 3 یعنی رسولوں کی زبانی اور آسمانی کتابوں کے ذریعے سے۔