(مرفوع) حدثنا الحسن بن علي الخلال , حدثنا صفوان بن هبيرة , حدثنا ابو مكين , عن عكرمة , عن ابن عباس , ان النبي صلى الله عليه وسلم عاد رجلا , فقال له:" ما تشتهي؟" , فقال: اشتهي خبز بر , فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" من كان عنده خبز بر , فليبعث إلى اخيه" , ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم:" إذا اشتهى مريض احدكم شيئا فليطعمه". (مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ , حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ هُبَيْرَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو مَكِينٍ , عَنْ عِكْرِمَةَ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَادَ رَجُلًا , فَقَالَ لَهُ:" مَا تَشْتَهِي؟" , فَقَالَ: أَشْتَهِي خُبْز بُرٍّ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ كَانَ عِنْدَهُ خُبْزُ بُرٍّ , فَلْيَبْعَثْ إِلَى أَخِيهِ" , ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا اشْتَهَى مَرِيضُ أَحَدِكُمْ شَيْئًا فَلْيُطْعِمْهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کی عیادت فرمائی، اور اس سے پوچھا: ”تمہارا کیا کھانے کا جی چاہتا ہے“؟ تو اس نے جواب دیا کہ گیہوں کی روٹی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جس کے پاس گیہوں کی روٹی ہو، وہ اپنے بھائی کے پاس بھیجے“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی مریض کسی چیز کی خواہش کرے تو وہ اسے کھلائے“۔
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مریض کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے، اور اس سے پوچھا: ”کیا تمہارا جی کسی چیز کی خواہش رکھتا ہے“؟ جواب دیا: میرا جی کیک (کھانے کو) چاہتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ٹھیک ہے، پھر صحابہ نے اس کے لیے کیک منگوایا“۔