كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل 32. باب الصَّائِمِ يَسْتَقِيءُ عَامِدًا باب: روزہ دار قصداً قے کرے اس کے حکم کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کو قے ہو جائے اور وہ روزے سے ہو تو اس پر قضاء نہیں، ہاں اگر اس نے قصداً قے کی تو قضاء کرے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے حفص بن غیاث نے بھی ہشام سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصوم25 (720)، سنن ابن ماجہ/الصیام16 (1676)، (تحفة الأشراف: 14542)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (3130)، حم(2/498)، سنن الدارمی/الصوم 25 (1770) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
معدان بن طلحہ کا بیان ہے کہ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قے ہوئی تو آپ نے روزہ توڑ ڈالا، اس کے بعد دمشق کی مسجد میں میری ملاقات ثوبان رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو میں نے کہا کہ ابوالدرداء نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قے ہو گئی تو آپ نے روزہ توڑ دیا اس پر ثوبان نے کہا: ابوالدرداء نے سچ کہا اور میں نے ہی (اس وقت) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی ڈالا تھا۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطھارة 64 (87)، سنن النسائی/ الکبری/ الصوم (3120)، (تحفة الأشراف: 10964)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/443، 449)، سنن الدارمی/الصوم 24 (1769) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|