كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل 44. باب فِيمَنِ اخْتَارَ الصِّيَامَ باب: سفر میں روزہ رکھنا افضل ہے اس کے قائلین کی دلیل۔
ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کسی غزوے میں نکلے، گرمی اس قدر شدید تھی کہ شدت کی وجہ سے ہم میں سے ہر شخص اپنا ہاتھ یا اپنی ہتھیلی اپنے سر پر رکھ لیتا، اس موقعے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے علاوہ ہم میں سے کوئی بھی روزے سے نہ تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصوم 35(1945)، صحیح مسلم/الصیام 17(1122)، (تحفة الأشراف: 10978)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الصیام 10 (1663)، مسند احمد (5/194، 6/144) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سلمہ بن محبق ہذلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس منزل پر ایسی سواری ہو جو اسے ایسی جگہ پہنچا سکے جہاں اسے راحت و آسودگی ملے تو وہ جہاں بھی رمضان کا مہینہ پا لے روزے رکھے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 4561)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/474، 476، 5/7) (ضعیف)» (اس کے راوی عبد الصمد ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
سلمہ بن محبق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حالت سفر میں رمضان جسے پا لے …“، پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 4561) (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|