كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل 6. باب إِذَا أُغْمِيَ الشَّهْرُ باب: جب (بادل کی وجہ سے) مہینہ مشتبہ ہو جائے تو کیا کیا جائے؟
عبداللہ بن ابی قیس کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے سنا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ماہ شعبان کی تاریخوں کا جتنا خیال رکھتے کسی اور مہینے کی تاریخوں کا اتنا خیال نہ فرماتے، پھر رمضان کا چاند دیکھ کر روزے رکھتے، اگر وہ آپ پر مشتبہ ہو جاتا تو تیس دن پورے کرتے، پھر روزے رکھتے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16283) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چاند دیکھے بغیر یا مہینے کی گنتی پوری کئے بغیر پہلے ہی روزے رکھنا شروع نہ کر دو، بلکہ چاند دیکھ کر یا گنتی پوری کر کے روزے رکھو“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الصیام ٔ (2128، 2129)، (تحفة الأشراف: 3316)، وقد أخرجہ: حم(4/314) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|