كتاب تفريع أبواب الوتر کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل 29. باب الدُّعَاءِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ باب: اپنے مسلمان بھائی کے لیے غائبانہ دعا کرنے کا بیان۔
ام الدرادء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں مجھ سے میرے شوہر ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جب کوئی اپنے بھائی کے لیے غائبانے (غائبانہ) میں دعا کرتا ہے تو فرشتے آمین کہتے ہیں اور کہتے ہیں: تیرے لیے بھی اسی جیسا ہو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الذکر والدعاء 23 (2732)، (تحفة الأشراف:10988)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/المناسک 5 (2895)، مسند احمد (5/195) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے جلد قبول ہونے والی دعا وہ ہے جو غائب کسی غائب کے لیے کرے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/البر والصلة 50 (1980)، (تحفة الأشراف:8852) (ضعیف)» (اس کے راوی عبد الرحمن بن زیاد افریقی ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین دعائیں ضرور قبول ہوتی ہیں، ان کی قبولیت میں کوئی شک نہیں: باپ کی دعا، مسافر کی دعا، مظلوم کی دعا“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/البروالصلة 7 (1905)، والدعوات 48 (3448)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 11 (3862)، (تحفة الأشراف: 14873)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/258، 348، 434، 478، 517، 523) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
|