كِتَاب الْفَضَائِلِ انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل The Book of Virtues 33. باب كَمْ أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ: باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ اور مدینہ میں کتنی مدت قیام فرمایا ہے؟ Chapter: How Long Did The Prophet ft Stay In Makkah And Al-Madinah? ابومعمر اسماعیل بن ابراہیم ہذلی نے کہا: ہمیں سفیان نے عمرو (بن دینار) سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے عروہ سے پوچھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (بعثت کے بعد) مکہ میں کتنا عرصہ رہے؟انھوں نے کہا: دس (سال۔) انھوں (عمرو) نے کہا: میں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ تیرہ (سال) کہتے تھے۔ عمرو رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے عروہ سے پوچھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں کتنا عرصہ رہے، اس نے کہا، دس سال، میں نے کہا، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما توتیرہ سال کہتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن عمرو ، قال، قلت لعروة : " كم لبث النبي صلى الله عليه وسلم بمكة؟ قال: عشرا، قلت: فإن ابن عباس ، يقول: بضع عشرة "، قال: فغفره، وقال: إنما اخذه من قول الشاعر ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ، قُلْتُ لِعُرْوَةَ : " كَمْ لَبِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ؟ قَالَ: عَشْرًا، قُلْتُ: فَإِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: بِضْعَ عَشْرَةَ "، قَالَ: فَغَفَّرَهُ، وَقَالَ: إِنَّمَا أَخَذَهُ مِنْ قَوْلِ الشَّاعِرِ ". ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے عمرو سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے عروہ سے پوچھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (بعثت کے بعد) مکہ میں کتنے سال رہے؟انھوں نے کہا: دس (سال۔) کہا: میں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ تو دس (سال۔) سے کچھ زائد بتاتے ہیں۔انھوں (عمرو بن دینار) نے کہا: توانھوں (عروہ رحمۃ اللہ علیہ) نے کہا: اللہ ان کی مغفرت کرے!اور کہا: انھوں نے یہ عمر شاعر کے قول سے اخذ کی ہے۔ عمرو کہتے ہیں،میں نے عروہ سے پوچھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں کتنا عرصہ قیام کیا؟ اس نے کہا، دس سال، میں نے کہا، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما تو دس سال سے زائد بتاتے ہیں، عروہ نے کہا، اللہ ان کی مغفرت فرمائے، انہوں نے یہ بات شاعر کے قول سے اخذ کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عمرو بن دینار نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال رہے، آپ کی وفات ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم 63 سال کے تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ برس رہے اور وفات کے وقت آپصلی اللہ علیہ وسلم کی عمر تریسٹھ سال تھی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو جمرہ ضبعی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال رہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وحی بھیجی جاتی تھی اور مدینہ میں دس سال رہ، آپ کی وفات ہوئی اور آپ تریسٹھ سال کے تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مکہ میں قیام تیرہ سال رہا، آپ کی طرف وحی آتی رہی اور مدینہ میں دس سال رہے اور آپ کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا عبد الله بن عمر بن محمد بن ابان الجعفي ، حدثنا سلام ابو الاحوص ، عن ابي إسحاق ، قال: كنت جالسا مع عبد الله بن عتبة، فذكروا سني رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال بعض القوم: كان ابو بكر اكبر من رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عبد الله : قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو ابن ثلاث وستين "، ومات ابو بكر، وهو ابن ثلاث وستين، وقتل عمر، وهو ابن ثلاث وستين، قال: فقال رجل من القوم، يقال له: عامر بن سعد . حدثنا جرير ، قال: كنا قعودا عند معاوية، فذكروا سني رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال معاوية : قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو ابن ثلاث وستين سنة، ومات ابو بكر وهو ابن ثلاث وستين، وقتل عمر وهو ابن ثلاث وستين.وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانَ الْجُعْفِيُّ ، حَدَّثَنَا سَلَّامٌ أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، فَذَكَرُوا سِنِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: كَانَ أَبُو بَكْرٍ أَكْبَرَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ "، وَمَاتَ أَبُو بَكْرٍ، وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ، وَقُتِلَ عُمَرُ، وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ، قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ، يُقَالُ لَهُ: عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ . حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، قَالَ: كُنَّا قُعُودًا عِنْدَ مُعَاوِيَةَ، فَذَكَرُوا سِنِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ : قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ سَنَةً، وَمَاتَ أَبُو بَكْرٍ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ، وَقُتِلَ عُمَرُ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ. اسلام ابواحوص نے ابو اسحاق سے روایت کی، کہا: میں عبداللہ بن عتبہ کے پاس بیٹھا ہواتھا تو (وہاں بیٹھےہوئے) لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کے بارے میں بات کی۔لوگوں میں سے ایک نے کہا: حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ عمر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑ ے تھے عبداللہ کہنے لگے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا اور آپ تریسٹھ سال کے تھے، حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کاانتقال ہوا اور وہ بھی تریسٹھ سال کے تھے، اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا اور وہ بھی تریسٹھ سال کے تھے۔ کہا: ان لوگوں میں سے ایک شخص نے، جنھیں عامر بن سعد کہا جاتاتھا، کہا: ہمیں جریر (بن عبداللہ بن جابر بجلی رضی اللہ عنہ) نے حدیث بیان کی کہ ہم حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک کا ذکر کیاتو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ بتایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا اور آپ تریسٹھ برس کے تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ شہید ہوئے اور وہ بھی تریسٹھ برس کے تھے۔ ابو اسحاق رحمۃ اللہ تعالی بیان کرتے ہیں، میں عبداللہ بن عتبہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ حاضرین نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کا ذکرچھیڑ دیا تو بعض لوگوں نے کہا، ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عمر میں بڑے تھے، عبداللہ نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات کے وقت تریسٹھ برس کے تھے اور ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ بھی تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہوئے او رعمر رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت بھی تریسٹھ برس کی عمر میں ہوئی، لوگوں میں سے ایک آدمی جسے عامر بن سعد کہا جاتا تھا، نے کہا، ہمیں جریر نے بتایا، ہم حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو حاضرین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کا ذکر شروع کر دیا تو حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، رسول اللہ کی روح تریسٹھ برس کی عمر میں قبض کی گئی اور ابو بکر تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہوئے اور خضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت تریسٹھ برس کی عمر میں ہوئی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے کہا: میں نے ابو اسحاق سےسنا، وہ عامر بن سعد بجلی سے حدیث روایت کررہے تھے، انھوں نے جریر سے روایت کی، انھوں نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کوخطبہ دیتے ہوئے سنا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاانتقال ہوا تو آپ تریسٹھ برس کے تھے اور ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہ (بھی اتنی ہی عمر کے ہوئے) اوراب میں بھی تریسٹھ برس کا ہوں۔ جریر رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ اس نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے خطبہ دیتے ہوئے یہ سنا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہوئے اور ابوبکر ووعمر رضوان اللہ عنھم اجمعین بھی اور میں بھی تریسٹھ برس کا ہوں۔ (موت کا خواہاں ہوں)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثني ابن منهال الضرير ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا يونس بن عبيد ، عن عمار مولى بني هاشم، قال: " سالت ابن عباس ، كم اتى لرسول الله صلى الله عليه وسلم يوم مات؟ فقال: ما كنت احسب مثلك من قومه يخفى عليه ذاك، قال، قلت: إني قد سالت الناس، فاختلفوا علي، فاحببت ان اعلم قولك فيه، قال: اتحسب؟ قال، قلت: نعم، قال: امسك اربعين بعث لها خمس عشرة بمكة، يامن، ويخاف، وعشر من مهاجره إلى المدينة ".وحَدَّثَنِي ابْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ ، عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، قَالَ: " سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، كَمْ أَتَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ مَاتَ؟ فَقَالَ: مَا كُنْتُ أَحْسِبُ مِثْلَكَ مِنْ قَوْمِهِ يَخْفَى عَلَيْهِ ذَاكَ، قَالَ، قُلْتُ: إِنِّي قَدْ سَأَلْتُ النَّاسَ، فَاخْتَلَفُوا عَلَيَّ، فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَعْلَمَ قَوْلَكَ فِيهِ، قَالَ: أَتَحْسُبُ؟ قَالَ، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: أَمْسِكْ أَرْبَعِينَ بُعِثَ لَهَا خَمْسَ عَشْرَةَ بِمَكَّةَ، يَأْمَنُ، وَيَخَافُ، وَعَشْرَ مِنْ مُهَاجَرِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ ". یزید بن زریع نے کہا: ہمیں یونس ب عبید نے بنو ہاشم کے آزادکردہ غلام عمار سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سوال کیا کہ وفات کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی عمر مبارک) کے کتنے سال گزرے تھے؟انھوں نے کہا: میں نہیں سمجھتا تھا کہ تم جیسے شخص پر، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی قوم سے (متعلق) تھا، یہ بات مخفی ہوگی۔کہا: میں نے عرض کی: میں نے لوگوں سے اس کے بارے میں سوال کیا تو میرے سامنے ان لوگوں نے باہم اختلاف کیا۔تو مجھے اچھامعلوم ہوا کہ میں اس کے بارے میں آپ کا قول معلوم کروں، انھوں نے کہا: تم حساب کرسکتے ہو؟کہا: میں نے عرض کی: جی ہاں، انھوں نے کہا: (پہلے) تو چالیس لو، جب آپ کو مبعوث کیا گیا، (پھر) پندرہ سال مکہ میں، کبھی امن میں اور کبھی خوف میں دس سال مدینہ کی طرف ہجرت سے (لے کر جمع کرلو۔) بنوہاشم کے آزاد کردہ غلام عمار کہتے ہیں، میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا، وفات کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کتنی تھی تو انہوں نے کہا، میرا گمان نہیں تھا کہ تیرے جیسے آپ کی قوم کے فرد سے یہ بات محفی رہ سکتے ہے، میں نے کہا، میں نے لوگوں سے پوچھا، انہوں نے مجھے مختلف جوابات دیئے تو میں نے اس بارے میں آپ کا قول جاننا پسند کیا، انہوں نے کہا، حساب جانتے ہو؟ میں نے کہا، ہاں، انہوں نے کہا، حساب جانتے ہو؟ میں نے کہا، انہوں نے کہا، یاد رکھو، چالیس سال کی عمر میں آپ مبعوث ہوئے، پندرہ سال امن اور خوف کی حالت میں مکہ میں رہے اور دس سال ہجرت کے بعد مدینہ میں رہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے یونس سے اسی سند کے ساتھ یزید بن زریع کی حدیث کے مانند ہمیں حدیث بیان کی۔ یہی روایت امام صاحب کے ایک اور استاد بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
بشر بن مفضل نے کہا: ہمیں خالد حذاء نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں بنی ہاشم کے آزاد کردہ غلام عمارنے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پینسٹھ برس کے تھے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پینسٹھ (65) برس کی عمر میں ہوئی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن علیہ نے خالد سے اسی سند کے ساتھ ہمیں حدیث بیان کی۔ یہی روایت امام صاحب ایک اوراستاد سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حماد بن سلمہ نے عمار بن ابی عمار سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں پندرہ برس تک آواز سنتے تھے اور روشنی دیکھتے تھے سات برس تک، لیکن کوئی صورت نہیں دیکھتے تھے پھر آٹھ برس تک وحی آیا کرتی تھی اور دس برس تک مدینہ میں رہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں پندرہ سال قیام پذیر رہے،سات سال تک آواز سنتے رہے اور روشنی دیکھتے رہے، کوئی شکل نہ دیکھتے تھے، آٹھ سال وحی آتی رہی اور دس سال مدینہ میں رہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|