صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1153. (202) بَابُ تَخْفِيفِ ثُبُوتِ الْإِمَامِ بَعْدَ السَّلَامِ لِيَنْصَرِفَ النِّسَاءُ قَبْلَ الرِّجَالِ، وَتَرْكِ تَطْوِيلِهِ الْجُلُوسَ بَعْدَ السَّلَامِ.
سلام پھیرنے کے بعد امام کا کچھ دیربیٹھے رہنا تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے واپس چلی جائیں اور امام کا سلام پھیرنے کے بعد دیر تک نہ بیٹھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1719
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم ، ويحيى بن حكيم ، قالا: حدثنا ابو داود ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن الزهري ، وقال يحيى: قال: ثنا ابن شهاب، اخبرتني هند بنت الحارث ، عن ام سلمة ،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا سلم من الصلاة لم يمكث إلا يسيرا , حتى يقوم" . قال الزهري: فنرى ذلك والله اعلم ان ذاك ليذهب النساء قبل ان يخرج احد من الرجال. قال يحيى بن حكيم: لم يلبث إلا يسيرانا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، وَقَالَ يَحْيَى: قَالَ: ثنا ابْنُ شِهَابٍ، أَخْبَرْتِنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَلَّمَ مِنَ الصَّلاةِ لَمْ يَمْكُثْ إِلا يَسِيرًا , حَتَّى يَقُومَ" . قَالَ الزُّهْرِيُّ: فَنَرَى ذَلِكَ وَاللَّهُ أَعْلَمُ أَنَّ ذَاكَ لِيَذْهَبَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ أَحَدٌ مِنَ الرِّجَالِ. قَالَ يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ: لَمْ يَلْبَثْ إِلا يَسِيرًا
سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے سلام پھیرتے تو آپ تھوڑی سی دیر بیٹھنے کے بعد کھڑے ہو جاتے۔ امام زہری کہتے ہیں کہ ہمارے خیال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کام اس لئے کرتے تھے تاکہ عورتیں کسی مرد کے نکلنے سے پہلے چلی جائیں۔ والله اعلم۔ جناب یحییٰ بن حکیم کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت تھوڑی دیر ٹھہرتے تھے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.