صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1133. (182) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ رَفْعِ النِّسَاءِ رُءُوسَهُنَّ مِنَ السُّجُودِ، إِذَا صَلَّيْنَ مَعَ الرِّجَالِ قَبْلَ اسْتِوَاءِ الرِّجَالِ جُلُوسًا، إِذَا ضَاقَتْ أُزُرُهُمْ، فَخِيفَ أَنْ يَرَى النِّسَاءُ عَوْرَاتِهِمْ.
عورتیں جب مردوں کے ساتھ نماز (باجماعت) ادا کررہی ہوں تو مردوں کے سیدھے بیٹھ جانے سے پہلے انہیں اپنے سر سجدے سے اُٹھانا منع ہے جبکہ مردوں کے تہ بند تنگ اور چھوٹے ہوں اور یہ خدشہ ہو کہ عورتوں کی نظر اس کے ستر پر پڑے گی
حدیث نمبر: 1695
Save to word اعراب
نا بشر بن معاذ ، حدثنا بشر يعني ابن المفضل ، حدثنا عبد الرحمن وهو ابن إسحاق ، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد ، قال: " كن النساء يؤمرن في الصلاة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ان لا يرفعن رءوسهن حتى ياخذ الرجال مقاعدهم من قباحة الثياب" . قال ابو بكر: خبر الثوري، عن ابي حازم، خرجته في كتاب الكبير في ابواب اللباس في الصلاةنا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ابْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: " كُنَّ النِّسَاءُ يُؤْمَرْنَ فِي الصَّلاةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لا يَرْفَعْنَ رُءُوسَهُنَّ حَتَّى يَأْخُذَ الرِّجَالُ مَقَاعِدَهُمْ مِنْ قَبَاحَةِ الثِّيَابِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَبَرُ الثَّوْرِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، خَرَّجْتُهُ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ فِي أَبْوَابِ اللِّبَاسِ فِي الصَّلاةِ
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں (مردوں کے) کپڑوں تنگ ہونے کی وجہ سے عورتوں کو نماز میں حُکم دیا جاتا تھا کہ وہ مردوں کے ٹھیک طرح سے بیٹھنے تک اپنے سر (سجدے سے) نہ اُٹھائیں - امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں: ثوری رحمه الله کی ابوحازم سے روایت کو میں کتاب الکبیر میں نماز میں لباس کے ابواب میں بیان کر چکا ہوں۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.