صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
665. (422) بَابُ التَّسْلِيمِ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ سَاهِيًا فِي الظُّهْرِ أَوِ الْعَصْرِ أَوِ الْعِشَاءِ
نماز ظہر، عصر اور عشاء میں دو رکعتوں کے بعد بھول کر سلام پھیرنے کا بیان،
حدیث نمبر: Q1034
Save to word اعراب
وإباحة البناء على ما قد صلى المصلي قبل تسليمه في الركعتين ساهيا، والدليل على ان السلام ساهيا قبل الفراغ من الصلاة لا تفسد الصلاة وَإِبَاحَةِ الْبِنَاءِ عَلَى مَا قَدْ صَلَّى الْمُصَلِّي قَبْلَ تَسْلِيمِهِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ سَاهِيًا، وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ السَّلَامَ سَاهِيًا قَبْلَ الْفَرَاغِ مِنَ الصَّلَاةِ لَا تَفْسَدُ الصَّلَاةُ
دو رکعتوں کے بعد بھول کر سلام پھیرنے سے قبل نمازی کا جتنی نماز پڑھ چکا تھا اس پر بناء کرنا جائز ہے۔ اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نماز سے فارغ ہونے سے پہلے بھول کر سلام پھیرنا نماز کو فاسد نہیں کرتا

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1034
Save to word اعراب
نا محمد بن العلاء الهمداني ، وبشر بن خالد العسكري ، وهذا حديث محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة ، عن عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم صلى، فسها، فسلم في الركعتين، فقال له ذو اليدين: اقصرت الصلاة ام نسيت؟ فقال:" ما قصرت الصلاة وما نسيت"، فقال:" اكما يقول ذو اليدين؟" فقام فصلى ثم سجد سجدتين . قال ابو بكر: هذا خبر ما رواه عن ابي اسامة غير ابي كريب وهذا يعني بشر بن خالدنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، وَبِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ ، وَهَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى، فَسَهَا، فَسَلَّمَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ، فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ: أَقَصُرَتِ الصَّلاةُ أَمْ نَسِيتَ؟ فَقَالَ:" مَا قَصُرَتِ الصَّلاةُ وَمَا نَسِيتُ"، فَقَالَ:" أَكَمَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ؟" فَقَامَ فَصَلَّى ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا خَبَرٌ مَا رَوَاهُ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ غَيْرُ أَبِي كُرَيْبٍ وَهَذَا يَعْنِي بِشْرَ بْنَ خَالِدٍ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور بھول گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا۔ ذوالیدین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، کیا نماز کم ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ نماز کم ہوئی ہے اور نہ میں بھولا ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ کرام سے) پوچھا: کیا ایسے ہی ہوا ہے جیسے ذوالیدین کہہ رہا ہے؟ (صحابہ کرام نے عرض کی کہ جی ہاں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور (باقی) نماز پڑھی پھر دو سجدے کیے۔ امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ یہ روایت ابواسامہ سے صرف ابوکریب اور بشر بن خالد ہی بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.