صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
663. (430) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ الْمُصَلِّيَ إِذَا قَامَ مِنَ الثِّنْتَيْنِ فَاسْتَوَى قَائِمًا،
اس بات کا بیان کہ نمازی جب دو رکعتوں کے بعد سیدھا کھڑا ہو جائے،
حدیث نمبر: Q1031
Save to word اعراب
ثم ذكر بتسبيح انه ناس للجلوس، ان عليه المضي في صلاته، ترك الركوع إلى الجلوس، وعليه سجدتا السهو قبل السلامثُمَّ ذُكِّرَ بِتَسْبِيحٍ أَنَّهُ نَاسٍ لِلْجُلُوسِ، أَنَّ عَلَيْهِ الْمُضِيَّ فِي صَلَاتِهِ، تَرْكَ الرُّكُوعِ إِلَى الْجُلُوسِ، وَعَلَيْهِ سَجْدَتَا السَّهْوِ قَبْلَ السَّلَامِ
پھر اسے سُبْحَانَ اللَٰه کہہ کر متنبہ کیا جائے کہ وہ تشہد کے لیے بیٹھنا بھول گیا ہے تو اسے اپنی نماز جاری رکھنی چاہیے اور دوبارہ (اٹھنے کے بعد) نہ بیٹھنے، اور سلام پھیرنے سے پہلے اسے دو سجدے کرنے چاہئیں۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1031
Save to word اعراب
نا الفضل بن يعقوب الجزري ، نا محمد بن ابي عدي ، حدثنا شعبة ، عن يحيى بن سعيد ، ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، نا يزيد بن هارون، اخبرنا يحيى بن سعيد ، عن عبد الرحمن بن هرمز ، عن ابن بحينة ، قال: " صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم" ، فذكر الحديث. وقال يحيى بن حكيم في حديثه: فسبحنا به، فلما اعتدل مضى ولم يرجع قال الفضل: فسبحوا به، فمضى ولم يرجع"نَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، نَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ ، عَنِ ابْنِ بُحَيْنَةَ ، قَالَ: " صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ. وَقَالَ يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ فِي حَدِيثِهِ: فَسَبَّحْنَا بِهِ، فَلَمَّا اعْتَدَلَ مَضَى وَلَمْ يَرْجِعْ قَالَ الْفَضْلُ: فَسَبَّحُوا بِهِ، فَمَضَى وَلَمْ يَرْجِعْ"
سیدنا ابن بُحینہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی، پھر باقی حدیث بیان کی۔ یحییٰ بن حکیم نے اپنی روایت میں یہ الفاظ بیان کیے ہیں، تو ہم نے سُبْحَانَ اللَٰه کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد دہانی کرائی، مگر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے کھڑے ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جاری رکھی اور واپس نہ ہوئے (بیٹھے نہیں)۔ جناب فضل کی روایت میں ہے، تو اُنہوں نے سُبْحَانَ اللَٰه کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو متوجہ کیا مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جاری رکھی اور (بیٹھنے کے لئے) واپس نہ لوٹے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح
حدیث نمبر: 1032
Save to word اعراب
نا احمد بن منيع ، وزياد بن ايوب ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، حدثنا إسماعيل ، عن قيس ، عن سعد بن ابي وقاص " انه نهض في الركعتين، فسبحوا به، فاستتم، ثم سجد سجدتي السهو حين انصرف، ثم قال: اكنتم تروني اجلس، إنما صنعت كما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع" . هذا لفظ حديث ابن منيع. قال ابو بكر: لا اظن ابا معاوية إلا وهم في لفظ هذا الإسنادنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ " أَنَّهُ نَهَضَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ، فَسَبَّحُوا بِهِ، فَاسْتَتَمَّ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ حِينَ انْصَرَفَ، ثُمَّ قَالَ: أَكُنْتُمْ تَرَوْنِي أَجْلِسُ، إِنَّمَا صَنَعْتُ كَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ" . هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ ابْنِ مَنِيعٍ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لا أَظُنُّ أَبَا مُعَاوِيَةَ إِلا وَهِمَ فِي لَفْظِ هَذَا الإِسْنَادِ
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ دو رکعتوں میں (تشہد میں بیٹھنے کی بجائے) کھڑے ہو گئے تو مقتدیوں نے سُبْحَانَ اللَٰه کہہ کر انہیں متوجہ کیا۔ تو انہوں نے نماز مکمّل کی پھر نماز ختم کرتے وقت دو سجدے کرلیے، اور فرمایا، تمھارا کیا خیال تھا کہ میں بیٹھ جاؤں گا، بلاشبہ میں نے اسی طرح کیا ہے جیسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ یہ ابن منیع کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ ابومعاویہ کو اس سند میں وہم ہوا ہے۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.