صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
672. (439) بَابُ السَّلَامِ بَعْدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ إِذَا سَجَدَهُمَا الْمُصَلِّي بَعْدَ السَّلَامِ
سہو کے دو سجدے کرنے کے بعد سلام پھیرنے کا بیان جبکہ نمازی نے یہ دو سجدے (نماز سے) سلام پھیرنے کے بعد کیے ہوں
حدیث نمبر: 1060
Save to word اعراب
امام صاحب نے اپنے استاد محمد بن ہشام کی سند سے سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سہو کے دو سجدے کیے۔ (تفصیلی روایت 1054 کے تحت گزر چکی ہے۔)

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
حدیث نمبر: 1061
Save to word اعراب
حدثنا يوسف بن موسى ، نا جرير ، عن الحسن بن عبد الله ، عن إبراهيم بن سويد ، قال: صلى بنا علقمة الظهر فصلى خمسا، فلما سلم قال القوم: يا ابا شبل، قد صليت خمسا قال: كلا ما فعلت، قالوا: بلى، قال: فكنت في ناحية القوم وانا غلام، فقلت: بلى، قد صليت خمسا قال لي: وانت ايضا يا اعور تقول ذلك، قلت: نعم، فاقبل، فسجد سجدتين، ثم سلم، ثم قال: قال عبد الله : صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم خمسا، فلما انفتل توسوس القوم بينهم، فقال:" ما شانكم؟" قالوا: يا رسول الله، هل زيد في الصلاة قال:" لا" قالوا: فإنك قد صليت خمسا، فانفتل فسجد سجدتين، ثم سلم، ثم قال:" إنما انا بشر، انسى كما تنسون" حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نَا جَرِيرٌ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا عَلْقَمَةُ الظُّهْرَ فَصَلَّى خَمْسًا، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ الْقَوْمُ: يَا أَبَا شِبْلٍ، قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ: كَلا مَا فَعَلْتُ، قَالُوا: بَلَى، قَالَ: فَكُنْتُ فِي نَاحِيَةِ الْقَوْمِ وَأَنَا غُلامٌ، فَقُلْتُ: بَلَى، قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ لِي: وَأَنْتَ أَيْضًا يَا أَعْوَرُ تَقُولُ ذَلِكَ، قُلْتُ: نَعَمْ، فَأَقْبَلَ، فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمّ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسًا، فَلَمَّا انْفَتَلَ تَوَسْوَسَ الْقَوْمُ بَيْنَهُمْ، فَقَالَ:" مَا شَأْنُكُمْ؟" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ زِيدَ فِي الصَّلاةِ قَالَ:" لا" قَالُوا: فَإِنَّكَ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا، فَانْفَتَلَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ"
جناب ابراہیم بن سوید بیان کرتے ہیں کہ حضرت علقمہ رحمہ الله نے ہمیں ظہر کی پانچ رکعات پڑھادیں، سلام پھیرنے کے بعد لوگوں نے کہا کہ اے ابوشبل، آپ نے پانچ رکعات پڑھادی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہرگز نہیں، میں نے ایسے نہیں کیا، لوگوں نے کہا کہ کیوں نہیں (آپ نے پانچ رکعات ہی پڑھائی ہیں) میں (ابراھیم بن سوید) لوگوں کے ایک طرف بیٹھا تھا اور ابھی کم عمر بچّہ تھا۔ میں نے کہا کہ کیوں نہیں، آپ نے پانچ رکعات پڑھائی ہیں۔ اُنہوں نے مجھے کہا کہ اے اعور (کانے) تو بھی یہی بات کہہ رہا ہے۔ میں نے عرض کی کہ جی ہاں، تو وہ قبلہ رخ ہوئے اور دو سجدے کیے پھر سلام پھیر دیا - پھر فرمایا کہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھا دیں، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں نے آپس میں آہستہ آہستہ باتیں کرنی شروع کر دیں - آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تمہیں کیا ہوا ہے؟ تو انہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔ تو اُنہوں نے عرض کی کہ بیشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھائی ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (قبلہ رخ) مڑ کر دو سجدے کیے پھر سلام پھیر دیا، پھر فرمایا: بیشک میں ایک انسان ہوں میں بھی تمہاری طرح بھول جاتا ہوں۔

تخریج الحدیث:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.