كِتَابُ الصَّلَاةِ کتاب: نماز کے بیان میں 4. بَابُ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ نماز کے شروع کرنے کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب شروع کرتے تھے نماز کو اٹھاتے تھے دونوں ہاتھ برابر مونڈھوں کے، اور جب سر اٹھاتے تھے رکوع سے تب بھی دونوں ہاتھوں کو اسی طرح اٹھاتے اور کہتے: «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَ لَكَ الْحَمْدُ»، اور سجدوں کے بیچ میں ہاتھ نہ اٹھاتے نہ سجدے کو جاتے وقت۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 735، 736، 738، 739، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 390، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 456، 583، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1861، 1864، 1868، 1877، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 875، 876، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 648، 650، وأبو داود فى «سننه» برقم: 721، 722، 741، 742، والترمذي فى «جامعه» برقم: 255، 256، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1285، 1347، 1348، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 858، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2338، 2339، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4628، والحميدي فى «مسنده» برقم: 626، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5420، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2517، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1168، شركة الحروف نمبر: 149، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 16»
حضرت زین العابدین سے جن کا اسم مبارک علی ہے اور وہ بیٹے ہیں سیدنا حسین بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما کے، روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر کہتے تھے نماز میں جب جھکتے اور جب اٹھتے، اور ہمیشہ رہی اسی طور سے نماز ان کی، یہاں تک کہ مل گئے اللہ جل جلالہُ سے۔
تخریج الحدیث: «مرسل صحيح الإسناد، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2535، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2497، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2509، شركة الحروف نمبر: 150، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 17»
حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھاتے تھے ہاتھوں کو نمار میں۔
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2436، 2444، شركة الحروف نمبر: 151، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 18»
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ امام ہوتے تھے ان کے تو تکبیر کہتے تھے جب جھکتے اور جب اُٹھتے اور پھر جب فارغ ہوئے تو کہا: قسم اللہ کی! میں زیادہ مشابہ ہوں تم سب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز میں۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 785، 789، 795، 803، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 392، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 499، 571، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1766، 1767، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 817، 855، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1156، 1157، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 651، 740، وأبو داود فى «سننه» برقم: 738، 836، 934، والترمذي فى «جامعه» برقم: 254، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1283 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 853، 860، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2432، 2493، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6272، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2492، شركة الحروف نمبر: 152، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 19»
حضرت سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما تکبیر کہتے نماز میں جب جھکتے اور اُٹھتے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2503، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 217/1، وابن المنذر فى الأوسط برقم: 135/3، شركة الحروف نمبر: 153، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 20»
یحییٰ نے بیان کیا امام مالک رحمہ اللہ سے، حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب شروع کرتے نماز کو اٹھاتے دونوں ہاتھ برابر دونوں مونڈھوں کے، اور جب سر اٹھاتے رکوع سے اٹھاتے دونوں ہاتھ ذرا کم اس سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 735، 736، 738، 739، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 390، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 456، 583، 693، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1861، 1864، 1868، 1877، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 875، 876، 877، 1024، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 648، 650، وأبو داود فى «سننه» برقم: 721، 722، 741، 742، والترمذي فى «جامعه» برقم: 255، 256، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1285، 1347، 1348، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 858، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2338، 2339، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4628، 4765، والحميدي فى «مسنده» برقم: 626، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5420، شركة الحروف نمبر: 154، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 20ب»
ابونعیم وہب بن کیسان سے روایت ہے کہ سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سکھاتے تھے اُن کو تکبیر نماز میں، تو حکم کرتے تھے کہ تکبیر کہیں ہم جب جھکیں ہم اور اٹھیں ہم۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 2496، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1805، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 512، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2502، شركة الحروف نمبر: 155، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 21»
ابن شہاب کہتے تھے جب پا لیا کسی شخص نے رکوع اور تکبیر کہہ لی تو یہ تکبیر کافی ہو جائے گی تکبیر تحریمہ سے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، شركة الحروف نمبر: 156، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 22»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک جب کافی ہوگی کہ اس تکبیر سے تکبیرِ تحریمہ کی نیت کر لے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 156، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 22»
امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا اس شخص نے جو امام کے ساتھ شریک ہوا نماز میں اور بھول گیا تکبیرِ تحریمہ اور تکبیرِ رکوع کو، یہاں تک کہ ایک رکعت پڑھ لی، پھر یاد کیا کہ اس نے تکبیرِ تحریمہ نہیں کہی تھی، نہ رکوع کے وقت تکبیر کہی تھی، بلکہ دوسری رکعت میں تکبیر کہی، تو جواب دیا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ پھر سرے سے نماز پڑھنا بہتر ہے، اور جو امام کے ساتھ تکبیرِ تحریمہ کہنا بھول گیا لیکن رکوع کے وقت تکبیرِ تحریمہ کہہ لی، تو یہ تکبیر کافی ہو جائے گی تکبیرِ تحریمہ سے، جب کہ نیت کی ہو اس نے اس تکبیر سے تکبیرِ تحریمہ کی۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 156، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 22»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص نماز پڑھے اکیلا، اور بھول جائے تکبیرِ تحریمہ، تو پھر سرے سے نماز پڑھے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 156، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 22»
اور امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ امام اگر بھول جائے تکبیرِ تحریمہ اور فارغ ہو جائے نماز سے، تو پھر پڑھے اور جن لوگوں نے اس کے پیچھے نماز پڑھی ہے وہ بھی نماز لوٹا دیں گے، اگرچہ اُن لوگوں نے تکبیرِ تحریمہ کہی ہو۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 156، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 22»
|