كِتَابُ الصَّلَاةِ کتاب: نماز کے بیان میں 6. بَابُ الْعَمَلِ فِي الْقِرَاءَةِ کلام اللہ پڑھنے کا طریقہ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا، اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے، اور قرآن کو رکوع میں پڑھنے سے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 480، 2078، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1895، 5438، 5440، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1039، 1040، 1041، 1042، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 632، 633، والترمذي فى «جامعه» برقم: 264، 1737، 2808، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3642، 3654، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2606، 2607، وأحمد فى «مسنده» برقم: 621، 629، والطبراني فى «الصغير» برقم: 42، شركة الحروف نمبر: 162، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 28»
حضرت فروہ بن عمرو بیاضی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے لوگوں کے پاس اور وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ آوازیں اُن کی بلند تھیں کلام اللہ پڑھنے سے، تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”نمازی کانا پھوسی کرتا ہے اپنے پروردگار سے، تو چاہیے کہ سمجھ کر کانا پھوسی کرے، اور نہ پکارے ایک تم میں دوسرے پر قرآن میں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3348، 3350، 3351، 3352، 3353، 8037، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4779، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19327، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"،، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4217، شركة الحروف نمبر: 163، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 29»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نماز کو کھڑا ہوا میں پیچھے سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہم کے، جب نماز شروع کرتے تو کوئی اُن میں سے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نہ پڑھتا۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 743، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 399، 399، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 491، 492، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1798، 1799، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 859، 861، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 901، 902، 903، 905، 906، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 977، 978، وأبو داود فى «سننه» برقم: 782، والترمذي فى «جامعه» برقم: 246، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1276، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 813، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2453، 2454، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12173، 12267، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1233، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2598، 2599، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4152، شركة الحروف نمبر: 164، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 29»
حضرت مالک بن ابی عامر اصبحی سے روایت ہے کہ ہم سنتے تھے قرأۃ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی، اور وہ ہوتے تھے نزدیک دار ابی جہم کے اور ہم ہوتے تھے بلاط میں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8775، 10301، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3123، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3859، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 2529، شركة الحروف نمبر: 165، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 31»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب فوت ہو جاتی کچھ نماز ان کی ساتھ امام کے جس میں پکار کر قرأت کی تھی، تو جب سلام پھیرتا امام اُٹھتے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور پڑھتے جو رہ گئی تھی نماز پکار کر۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3170، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7200، 7201، شركة الحروف نمبر: 166، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 32»
سیدنا یزید بن رومان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھتا تھا نافع کے ایک جانب تو اشارہ کر دیتے تھے مجھ کو، پس بتا دیتا تھا میں اُن کو جہاں وہ بھول جاتے تھے، اور ہم نماز میں ہوتے تھے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4836، شركة الحروف نمبر: 167، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 32ق»
|