كِتَابُ الصَّلَاةِ کتاب: نماز کے بیان میں 8. بَابُ مَا جَاءَ فِي أُمِّ الْقُرْآنِ سورۂ فاتحہ کی فضیلت کا بیان
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکارا سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو اور وہ نماز پڑھ رہے تھے، تو جب نماز سے فارغ ہوئے مل گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے، پس رکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اپنا سیدنا اُبی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر، اور وہ نکلناچاہتے تھے مسجد کے دروازے سے، سو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”میں چاہتا ہوں کہ نہ نکلے تو مسجد کے دروازے سے یہاں تک کہ سیکھ لے ایک سورت ایسی کہ نہیں اُتری توریت اور انجیل اور قرآن میں مثل اس کے۔“ کہا سیدنا اُبی رضی اللہ عنہ نے: پس ٹھہر ٹھہر کر چلنے لگا میں اسی امید میں، پھر کہا میں نے: اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ سورت جس کا آپ نے وعدہ کیا تھا سکھلایئے مجھ کو۔ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”کیونکر پڑھتا ہے تو جب شروع کرتا ہے نماز کو؟“ کہا سیدنا ابی رضی اللہ عنہ نے: تو میں پڑھنے لگا «﴿الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾» یہاں تک کہ ختم کیا میں نے سورت کو۔ پس فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”وہ یہی سورت ہے، اور یہ سورت سبع مثانی اور قرآن عظیم ہے جو میں دیا گیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 2056، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 3518، وانظر الترمذي فى «جامعه» برقم: 2875، 3124، شركة الحروف نمبر: 172، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 37»
حضرت ابی نعیم وہب بن کیسان سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے، کہتے تھے: جس شخص نے ایک رکعت پڑھی اور اس میں سورۂ فاتحہ نہ پڑھی تو گویا اس نے نماز نہ پڑھی، مگر جب امام کے پیچھے ہو۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 313، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2943، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1241، 1242، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2745، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3641، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1300، 1301، شركة الحروف نمبر: 173، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 38»
|