من كتاب الاضاحي قربانی کے بیان میں 5. باب الْبَدَنَةُ عَنْ سَبْعَةٍ وَالْبَقَرَةُ عَنْ سَبْعَةٍ: اونٹ اور گائے کی قربانی میں سات افراد کی شرکت کا بیان
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم نے صلح حدیبیہ کے دن ستر اونٹ ذبح کئے، ایک اونٹ سات افراد کی طرف سے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ”ہدی (قربانی) میں شراکت کر لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1998]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1318]، [أبوداؤد 2809]، [ترمذي 904، 1502]، [ابن ماجه 3132] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات افراد کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا آپ یہ ہی کہتے ہیں؟ فرمایا: ہاں۔
تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1999]»
اس روایت کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1318]، [الموطأ فى الضحايا 9]۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے بھی ایسا ہی مروی ہے۔ دیکھئے: حدیث رقم (1957) وضاحت:
(تشریح احادیث 1993 سے 1995) ان احادیث سے ثابت ہوا کہ گائے کی قربانی میں سات آدمی شریک ہو سکتے ہیں، اونٹ کے لئے بھی یہی حکم ہے، بعض روایات میں ہے کہ اونٹ کی قربانی میں 10 آدمی شریک ہو سکتے ہیں۔ دیکھئے: [ترمذي 1501]، لیکن اولی اور احوط یہی ہے کہ سات آدمی ہی شریک ہوں۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي
|