حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن ليث، عن طاوس، عن ابن عباس قال: إنها كلمة نبي: (البحر الطويل) ”وياتيك بالاخبار من لم تزود“.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنَّهَا كَلِمَةُ نَبِيٍّ: (البحر الطويل) ”وَيَأْتِيكَ بِالأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِ“.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ وَيَأْتِيكَ ...... ”اور تیرے پاس وہ خبریں لائے گا جسے تو نے کچھ نہیں دیا ہوگا۔“ کسی نبی کا کلمہ ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى شيبة فى الأدب: 362، نحوه»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 793
فوائد ومسائل: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا مطلب یہ ہے کہ یہ کلمہ الہامی معلوم ہوتا ہے۔ اگرچہ اس کا معروف قائل طرفہ ہی ہے لیکن یہ کسی نبی کی زبان سے نکلا ہوا معلوم ہوتا ہے جسے بعد ازاں طرفہ نے نقل کیا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 793