كتاب النكاح و الطلاق نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل جن رشتوں کا ایک مرد کے نکاح میں جمع کرنا حرام ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا: ”عورت کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی پھوپھی موجود ہو اور (اسی طرح) پھوپھی کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھتیجی موجود ہو۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب النكاح، باب تحريم الجمع بين المراة الخ، رقم: 1408. سنن ترمذي، رقم: 1126. سنن نسائي، رقم: 3290. مسند احمد: 189/2. طبراني اوسط، رقم: 5973. صحيح ابن حبان، رقم: 4114.»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ عورت کی کسی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی پھوپھی موجود ہو اور اسی طرح کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھتیجی موجود ہو، اور کسی عورت کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی خالہ موجود ہو اور خالہ کی ایسے شخص سے شادی نہ کی جائے جس کے نکاح میں اس کی بھانجی موجود ہو۔ اور بڑی کی موجودگی میں چھوٹی کا نکاح کیا جائے، نہ چھوٹی کی موجودگی میں بڑی کا نکاح کیا جائے۔
تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب النكاح، باب لا تنكح المراة الخ، رقم: 1126، قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند ابي يعلي، رقم: 6641.»
جناب عامر نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی سابقہ حدیث کی مانند روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «السابق»
|