حج کے مسائل یوم النفر (بارھویں ذوالحجہ) کو وادی محصب میں اترنا اور اس میں نماز ادا کرنا۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما ابطح میں اترا کرتے تھے۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ابطح (محصب) میں اترنا کوئی سنت (مؤکدہ) نہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو صرف اس لئے وہاں اترے تھے کہ وہاں سے نکلنا آسان تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم (منیٰ سے مکہ کی طرف) نکلے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم منیٰ میں تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: کل ہم خیف بنی کنانہ میں اترنے والے ہیں، جہاں کافروں نے کفر پر قسم کھائی تھی۔ اور یہ کہ قریش اور بنی کنانہ نے قسم کھائی کہ بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب سے (یعنی ان کے قبیلوں سے) اس وقت تک نکاح نہ کریں گے، نہ خریدوفروخت کریں جب تک یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے سپرد نہ کر دیں اور مراد خیف بنی کنانہ سے محصب ہے۔
|