حج کے مسائل قربانی کا جانور بھیجنا اور اس کو ہار پہنانا جب کہ آدمی خود حلال ہو (یعنی احرام میں نہ ہو بلکہ گھر میں موجود ہو)۔
عمرہ بنت عبدالرحمن سے روایت ہے کہ ابن زیاد نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو لکھا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جس نے (بغیر حج و عمرہ کے گھر میں رہتے ہوئے) قربانی بھیجی، اس پر وہ چیزیں جو حاجی پر حرام ہوتی ہیں جب تک کہ قربانی ذبح نہ ہو جائے، حرام ہو گئیں اور میں نے قربانی روانہ کی ہے پس جو حکم ہو مجھے بتا دیجئیے۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جس طرح کہا ویسا نہیں ہے۔ میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانیوں کے ہار بٹے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گلے میں ڈال کر میرے والد کے ساتھ قربانی روانہ کر دی اور اس کے ذبح تک کوئی چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حرام نہ ہوئی جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حلال کی تھی۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ بیت اللہ کو بکریاں بھیجیں اور ان کے گلے میں ہار ڈالا۔
|