ایمان کا بیان ईमान के बारे में (حدیث میں) آیا ہے کہ اعمال (کی قبولیت) نیت پر (موقوف) ہے۔ “ यह बताया गया है कि कर्मों का स्वीकार किया जाना नियत निर्भर करता है ”
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اعمال (کے نتیجے) نیت کے موافق (ہوتے) ہیں اور یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھیں کتاب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر (نزول) وحی کا آغاز۔۔۔ باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی ابتداء کس طرح ہوئی۔۔۔) اور (یہاں) اس میں یہ زیادہ ہے کہ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): اور ہر شخص کے لیے وہی ہے جو وہ نیت کرے۔ لہٰذا جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہو گی تو (اللہ کے ہاں) اس کی ہجرت اسی (کام) کے لیے (لکھی جاتی) ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی۔
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مرد اپنے اہل و عیال پر ثواب سمجھ کر خرچ کرے تو وہ اس کے حق میں صدقہ (کا حکم رکھتا) ہے۔
|