السيرة النبوية وفيها الشمائل سیرت نبوی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عادات و اطوار रसूल अल्लाह ﷺ का चरित्र, आदतें और व्यवहार فقرا صحابہ کا مقام و مرتبہ “ ग़रीब सहाबा का स्थान और दर्जा ”
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قریش کے سردار، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے اور آپ کے پاس صہیب، بلال، عمار، خباب رضی اللہ عنہم اور ان جیسے کمزور مسلمانوں میں سے کچھ افراد بیٹھے ہوئے تھے، قریش کے سرداروں نے کہا: اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! ان کو دھتکار دے، کیا تو اپنی قوم میں سے ان پر راضی ہو گیا ہے؟ کیا ہم ان لوگوں کے پیروکار ہوں گے؟ کیا ہم میں سے اللہ تعالیٰ نے ان پر احسان کیا ہے؟ اگر تو ان کو دھتکار دے تو شاید ہم تیرے پاس آیا کریں۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”(اے محمد!) جو صبح شام اللہ کی خوشنودی کے لیے اسے پکارتے ہیں ان کو نہ دھتکارنا۔ ان کے حساب میں سے نہ کچھ تیرے ذمہ ہے اور نہ تیرے حساب میں سے کچھ ان کے ذمے ہے۔ اگر آپ نے ان کو دھتکارا تو آپ ظالموں میں سے ہو جائیں گے۔“
|