كتاب الأحكام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے 4. باب مَا جَاءَ فِي الإِمَامِ الْعَادِلِ باب: امام عادل کا بیان۔
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب اور بیٹھنے میں اس کے سب سے قریب عادل حکمراں ہو گا، اور اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ اور اس سے سب سے دور بیٹھنے والا ظالم حکمراں ہو گا“۔
۱- ابو سعید خدری رضی الله عنہ کی حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اسی طریق سے جانتے ہیں، ۲- اس باب میں عبداللہ بن ابی اوفی رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4228) (ضعیف) (سند میں ”عطیہ عوفی“ ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الروض النضير (2 / 356 - 357)، الضعيفة (1156)، المشكاة (3704 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (1363) //
عبداللہ بن ابی اوفی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ قاضی کے ساتھ ہوتا ہے ۱؎ جب تک وہ ظلم نہیں کرتا، اور جب وہ ظلم کرتا ہے تو وہ اسے چھوڑ کر الگ ہو جاتا ہے۔ اور اس سے شیطان چمٹ جاتا ہے“۔
یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اس کو صرف عمران بن قطان کی روایت سے جانتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الأحکام 2 (2312)، (تحفة الأشراف: 5167) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: یعنی اللہ کی مدد اس کے شامل حال ہوتی ہے۔ قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2312)
|