كتاب الأحكام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے 3. باب مَا جَاءَ فِي الْقَاضِي كَيْفَ يَقْضِي باب: قاضی فیصلہ کیسے کرے؟
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کے شاگردوں میں سے کچھ لوگوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ کو (قاضی بنا کر) یمن بھیجا، تو آپ نے پوچھا: ”تم کیسے فیصلہ کرو گے؟“، انہوں نے کہا: میں اللہ کی کتاب سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا: ”اگر (اس کا حکم) اللہ کی کتاب (قرآن) میں موجود نہ ہو تو؟“ معاذ نے کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا: ”اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت میں بھی (اس کا حکم) موجود نہ ہو تو؟“، معاذ نے کہا: (تب) میں اپنی رائے سے اجتہاد کروں گا۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کا شکر ہے جس نے اللہ کے رسول کے قاصد کو (صواب کی) توفیق بخشی“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الأقضیة 11 (3592)، (تحفة الأشراف: 11373)، وسنن الدارمی/المقدمة 20 (170) (ضعیف) (سند میں ”الحارث بن عمرو“ اور ”رجال من اصحاب معاذ“ مجہول راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (881) //، ضعيف أبي داود (770 / 3592) //
اس سند سے بھی معاذ سے اسی طرح کی حدیث مرفوعاً مروی ہے۔
۱- اس حدیث کو ہم صرف اسی طریق سے جانتے ہیں، ۲- اور اس کی سند میرے نزدیک متصل نہیں ہے، ۳- ابو عون ثقفی کا نام محمد بن عبیداللہ ہے۔ تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: **
|