أبواب السهو کتاب: نماز میں سہو و نسیان سے متعلق احکام و مسائل 208. باب مَا جَاءَ أَنَّهُ يُصَلِّيهِمَا فِي الْبَيْتِ باب: مغرب کی دو رکعت سنت گھر میں پڑھنے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے مغرب کے بعد دونوں رکعتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے گھر میں پڑھیں۔
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں رافع بن خدیج اور کعب بن عجرہ رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم425 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1158)
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دس رکعتیں یاد ہیں جنہیں آپ رات اور دن میں پڑھا کرتے تھے: دو رکعتیں ظہر سے پہلے ۱؎، دو اس کے بعد، دو رکعتیں مغرب کے بعد، اور دو رکعتیں عشاء کے بعد، اور مجھ سے حفصہ رضی الله عنہا نے بیان کیا ہے کہ آپ فجر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/التہجد 34 (1180)، (تحفة الأشراف: 7534) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ظہر کے فرضوں سے پہلے چار رکعت پڑھنا ثابت ہے، مگر یہاں دو کا ذکر ہے، حافظ ابن حجر نے دونوں میں تطبیق یوں دی ہے کہ آپ کبھی ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھ لیا کرتے تھے اور کبھی چار۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (440)
اس سند سے بھی ابن عمر رضی الله عنہما سے اسی کے مثل روایت ہے۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وانظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 6959) (صحیح)»
|