أبواب السهو کتاب: نماز میں سہو و نسیان سے متعلق احکام و مسائل 181. باب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي النِّعَالِ باب: جوتے پہن کر نماز پڑھنے کا بیان۔
سعید بن یزید (ابو مسلمہ) کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی الله عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اپنے جوتوں میں نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں پڑھتے تھے۔
۱- انس رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن ابی حبیبۃ، عبداللہ بن عمرو، عمرو بن حریث، شداد بن اوسثقفی، ابوہریرہ رضی الله عنہم اور عطاء سے بھی جو بنی شیبہ کے ایک فرد تھے احادیث آئی ہیں، ۳- اور اسی پر اہل علم کا عمل ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 24 (386)، واللباس 37 (5850)، صحیح مسلم/المساجد 14 (555)، سنن النسائی/القبلة 24 (776)، (تحفة الأشراف: 866)، مسند احمد (3/100، 166، 189)، سنن الدارمی/الصلاة 103 (1417) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ایک صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: یہودیوں کی مخالفت کرو وہ جوتوں میں نماز نہیں پڑھتے، علماء کہتے ہیں کہ اگر جوتوں میں نجاست نہ لگی ہو تو ان میں نماز یہودیوں کی مخالفت کے پیش نظر مستحب ہو گی ورنہ اسے رخصت پر محمول کیا جائے گا، مساجد کی تحسین و طہارت کے پیش نظر جہاں دریاں، قالین وغیرہ بچھے ہوں وہاں جوتے اُتار کر نماز پڑھنی چاہیئے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح صفة الصلاة / الأصل
|