كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 15. باب وُجُوبِ قَضَاءِ الصَّوْمِ عَلَى الْحَائِضِ دُونَ الصَّلاَةِ: باب: حائضہ پر روزے کی قضاء واجب ہے، نماز کی نہیں۔
نے یزید رشک سے، انہوں نے معاذہ سے روایت کی کہ ایک عورت نےحضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا ایک عورت ایام حیض کی نمازوں کی قضادے کی؟ تو عائشہ ؓ نے پوچھا: کیا توحروریہ (خوارج میں سے) ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں جب ہم میں سے کسی کو حیض آتا تھا تو اسے (نمازوں کی) قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے یزید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے معاذہ سے سنا کہ انہوں نےحضرت عائشہ ؓ سے سوال کیا: کیا حائضہ نماز کی قضادے؟ عائشہ ؓ نے کہا: کیا تو حروریہ (خوارج میں سے) ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو حیض آتا تھا تو کیاآپ نے انہیں (فوت شدہ نمازوں کے) بدلے میں ادا کرنے کاحکم دیا؟ محمد بن جعفرنے کہا: ان کا مطلب قضا دینے سے تھا۔ <عربی>
عاصم نے معاذہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے عائشہ ؓ سے سوال کیا، میں نے کہا: حائضہ عورت کا یہ حال کیوں ہے کہ وہ روزوں کی قضا دیتی ہے نماز کی نہیں؟ انہوں نے فرمایا: کیا تم حروریہ ہو؟ میں نے عرض کی: میں حروریہ نہیں، (صرف) پوچھنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے فرمایا: ہمیں بھی حیض آتا تھا تو ہمیں روزوں کی قضا دینے کا حکم دیا جاتا تھا، نماز کی قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
|